0
Wednesday 25 Nov 2020 23:49

مائنڈ سیٹ کی تبدیلی اہم ہے

مائنڈ سیٹ کی تبدیلی اہم ہے
اداریہ
دنیا اس بات کو آہستہ آہستہ مان رہی ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں غیر انسانی اور دہشت گردانہ اقدامات پر مشتمل رہی ہیں، اب تو امریکہ کے اندر بھی ان کا ازالہ کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ لیکن کیا ٹرمپ ازم کا دور ختم ہونے کے بعد یہ پالیسیاں ختم ہو جائیں گی، اس کا جواب منفی ہے۔ حال ہی میں ایران کے صدر نے ٹرمپ کی مدت صدارت کے اختتام اور ایرانی قوم کے خلاف ان کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران و فلسطین کی حکومتوں اور قوموں کے خلاف وحشیانہ اور تاریخی جرائم کا ارتکاب کیا۔ انہوں نے اسی طرح بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں میں ٹرمپ کی شکست اور امریکی و عالمی رائے عامہ میں ان کی بگڑی ہوئی ساکھ کو امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی شکست کے اسباب سے تعبیر کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی آئندہ حکومت کو امریکہ کی ساکھ خراب کرنے والے مذکورہ تمام اقدامات کے مقابلے میں ایسے اہم اقدامات عمل میں لانے ہوں گے کہ جن کی بدولت ماضی کی غلطیوں کا ازالہ ہوسکے۔ بقول صدر ایران امریکہ کے آئندہ حکمرانوں میں اگر ماضی کے نادرست اقدامات کی تلافی کرنے کا عزم پایا گیا تو بہت سے مسائل با آسانی حل ہو جائیں گے۔ بہرحال جوبائیڈن سے توقعات وابستہ کرنے والوں کو علم ہونا چاہیئے کہ ایران پر پابندیاں اور اوباما دور میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے نیز دو ہزار دو میں عراق پر حملے کی قرارداد کی حمایت کرنے والوں میں ڈیموکریٹ پارٹی کے انتیس سینیٹروں میں جوبائیڈن بھی شامل رہے ہیں۔ قرارداد کے ایک سال بعد دو ہزار تین میں مہلک ہتھیاروں کی موجودگی کے جھوٹے بہانے سے عراق پر کئے جانے والے حملے میں لاکھوں افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے تھے، جس کے منفی اثرات کا آج بھی مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

اسی لئے تو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کے دفتر نشر و اشاعت کے انفارمیشن سینٹر نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ امریکہ کے موجودہ حالات اور انتخابات کے حوالے سے خود امریکیوں کی کہی باتیں، سب ایک ڈرامہ ہے۔ اس ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ الیکشن امریکہ میں لیبرل ڈیموکریسی کے مکروہ چہرے کا ایک نمونہ ہے اور نتیجے سے قطع نظر، ایک چیز پوری طرح واضح ہے کہ امریکی حکومت کے سیاسی، اخلاقی اور شہری معاشرے کا زوال یقینی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے اس خطاب میں فرمایا تھا کہ قطع نظر اس کے کہ امریکہ میں کون بر سر اقتدار آتا ہے، موجودہ حالات، امریکہ میں شدید سیاسی، اخلاقی اور سماجی پستی اور انحطاط کا ثبوت ہیں اور یہ وہ بات ہے جس کا امریکی دانشوروں اور مفکرین کو بھی اعتراف ہے۔ امریکہ کی حقیقت رہبر انقلاب نے بتا دی ہے، صدر جوبائیڈن ہو یا کوئی اور، امریکہ کی ڈیپ اسٹیٹ کی پالیسیاں اور مائنڈ سیٹ سامراجی ہی رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 899974
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش