1
1
Monday 4 Jan 2021 00:51

شہید قاسم سلیمانی، مزاحمت کا افسانوی کردار

شہید قاسم سلیمانی، مزاحمت کا افسانوی کردار
تحریر: عبدالرضا خلیلی
 
دنیا بھر میں شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی پہلی برسی انتہائی شان و شوکت سے منائی گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گذشتہ برس بغداد ایئرپورٹ کے قریب ان افراد کی ٹارگٹ کلنگ نہ صرف امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کیلئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوئی بلکہ یہ دو عظیم شہید مزاحمت کے افسانوی کرداروں میں تبدیل ہو گئے ہیں اور آج کا دن امریکہ اور صہیونی رژیم کے مقابلے میں مزاحمت کا عالمی دن بن گیا ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے: "آج 3 جنوری 2021ء کے دن بغداد کے قریب امریکی ڈرون طیارے کے حملے کی پہلی سالگرہ منعقد ہوئی جس میں اعلی سطحی ایرانی جرنیل قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار فورس کے اعلی کمانڈر ابو مہدی المہندس مارے گئے تھے۔
 
اس موقع پر ان دونوں کمانڈرز کا علامتی جنازہ نکالا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ یہ ریلی بغداد ایئرپورٹ سے ملحقہ اس ہائی وے پر نکالی گئی جہاں ان دونوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ ہائی وے گاڑیوں کے ذریعے بند کی گئی تھی۔ ہائی وے کی دونوں طرف ان دو کمانڈرز کی تصاویر نصب کی گئی تھیں۔ راستے میں جگہ جگہ کیمپس بھی لگائے گئے تھے جن میں اس ریلی میں شرکت کیلئے پیدل چل کر جانے والوں کو کھانے پینے کا سامان فراہم کیا جا رہا تھا۔ جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی قتل گاہ حرم کا منظر پیش کر رہی تھی۔ اس جگہ کے اردگرد سرخ رنگ کی رسیاں باندھی گئی تھیں اور درمیان میں دونوں کی قد آور تصاویر نصب تھیں۔ میزائلوں کی وجہ سے دھماکے کے اثرات اب بھی سڑک اور دیواروں پر دیکھے جا سکتے تھے۔"
 
اسپوت نیک نیوز ایجنسی نے بھی اپنی رپورٹ میں لکھا: "بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ بڑی تعداد میں آنے والے افراد کے اجتماع سے بھرا ہوا تھا۔ یہ افراد ایران کے اعلی سطحی کمانڈر قاسم سلیمانی کی یاد منانے آئے تھے جنہیں گذشتہ برس تین جنوری کے دن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم پر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی بعض ویڈیوز میں بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ جانے والے افراد کی بڑی تعداد دیکھی جا سکتی ہے۔ یہ افراد قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ کی سالگرہ منانے جا رہے ہیں۔ سوگوار شمعیں جلا رہے تھے اور انہوں نے قاسم سلیمانی کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ اسی طرح وہ مردہ باد امریکہ کے نعرے لگانے میں مصروف تھے۔"
 
نیوز چینل رشیا ٹوڈے نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا: "ایران کے اعلی سطحی فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ کی پہلی برسی کا انعقاد کیا گیا۔ اس ایرانی کمانڈر کی ٹارگٹ کلنگ کے باعث دنیا بھر میں اس کے خلاف ردعمل ظاہر ہوا ہے۔ پورے مشرق وسطی میں احتجاجی مظاہرے منقعد ہوئے ہیں۔ مظاہرین نے امریکی پرچم نذر آتش کیا۔ 4 جنوری 2020ء کے دن امریکہ کے 70 شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے منعقد ہوئے جن میں حکومت سے ایران کے خلاف جنگ سے باز رہنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ عراق کے اراکین پارلیمنٹ نے بھی 5 جنوری 2020ء کے دن امریکی فوجیوں کو ملک سے نکال باہر کرنے کا بل منظور کیا۔ ایران کی پارلیمنٹ نے بھی 7 جنوری 2020ء کے دن امریکہ کی مسلح افواج کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تھا۔"
 
الجزیرہ انگلش نیوز چینل نے اپنی رپورٹ میں لکھا: "امریکہ کی جانب سے قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ کی سالگرہ کے موقع پر بغداد میں ایک تقریب منعقد کی گئی۔ یہ تقریب زیادہ تر برسی کی تقریب معلوم ہوتی تھی۔ ہم توقع کر رہے ہیں کہ بغداد میں وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے منعقد ہوں گے۔ عراق کے مختلف شہروں میں افراد کو بغداد جا کر ان مظاہروں میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ ان مظاہروں میں عراقی حکومت پر زور دیا جائے گا کہ وہ امریکی فوجیوں کو ملک سے نکال باہر کرنے کیلئے موثر اقدامات انجام دے۔" اسی طرح بعض رپورٹس کے مطابق ملیشیا کی اسلامی تنظیموں نے بھی ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس میں شہید قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کے موقع پر ایرانی عوام اور ایران کے سپریم لیڈر سے ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے۔
 
عراق کی النجباء تحریک کے ترجمان نے کہا: "فتح کے کمانڈرز کی شہادت عراق میں اسلامی مزاحمتی بلاک میں اتحاد پیدا ہونے کا باعث بنی ہے۔ پورے خطے میں امریکہ کے خلاف معرکہ جاری رہے گا۔" لبنان کی العہد نیوز ویب سائٹ کے مطابق انجینئر نصر الشمری نے مزید کہا: "میں نے اپنی پوری زندگی میں ان دو عظیم شخصیات کی شہادت پر دکھائی دینے والے مناظر نہیں دیکھے۔ آپ اس موقع پر ہر بچے اور بوڑھے، مرد اور عورت، پڑھے لکھے اور ان پڑھ شخص کی آنکھوں میں آنسووں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ان شہیداء نے ہمارے معاشرے پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔ اسلامی مزاحمتی بلاک آپس میں متحد ہو گیا ہے اور امریکہ کے خلاف مقابلے کا عزم بھی زیادہ راسخ ہو گیا ہے۔ امریکہ کو اپنے اس مجرمانہ اقدام کا بھاری تاوان ادا کرنا پڑے گا۔"
خبر کا کوڈ : 907862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
یہ افسانوی نہیں حقیقی کردار ہے
ہماری پیشکش