0
Monday 5 Apr 2021 16:48

اسرائیل میں سیاسی بے چینی

اسرائیل میں سیاسی بے چینی
اداریہ
غاصب صہیونی حکومت کے پارلیمانی انتخابات چوتھی بار ناکام ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اسرائیل میں 23 مارچ کو چوتھی بار پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے، لیکن ان انتخابات کے نتائج بھی نہ صرف نیتن یاہو کے حق میں مطلوبہ ثابت نہیں ہوئے بلکہ مزید انتشار کا باعث بن گئے ہیں۔ اسرائیل میں گذشتہ مختصر عرصے میں چار بار پارلیمانی انتخابات ہوچکے ہیں لیکن کوئی بھی جماعت پچاس فیصد سے زیادہ نشستیں لینے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ لہذا نہ کسی جماعت کی حکومت بنتی نظر آرہی ہے اور نہ ہی مختلف جماعتوں نے مل کر کوئی اتحاد تشکیل دیا ہے، جس سے چند جماعتوں پر مشتمل مشترکہ حکومت بن سکے۔

نتین یاہو ہر صورت میں وزیراعظم بننا چاہتا ہے لیکن اس بار پھر 122 کے ایوان میں نتین یاہو کی لنکوڈ پارٹی صرف 31 نشتیں جیتنے میں کامیاب ہوئی، حکومت بنانے کے لیے تمام تر کوششوں کے باوجود نیتن یاہو کے پاس تمام اتحادیوں کو ملا کر 52 نشتیں ہیں اور انہیں مزید 9 نشتوں کی ضرورت ہے۔ اسرائیل میں نفتالی بنت کے پاس اگرچہ سات نشتیں ہیں لیکن وہ کسی بھی صورت میں نتین یاہو سے اتحاد نہیں کرنا چاہتا ہے۔ غاصب اسرائیل میں ایک بار پھر سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

اس صورتحال میں یا تو نیتن یاہو مخالف تمام جماعتیں مل جائیں اور مشترکہ حکومت تشکیل دیں یا نئے انتخابات منعقد کیے جائیں یا ایک اور سناریو بھی ہے، جس پر عمل درآمد ممکن ہے اور وہ لیکوڈ پارٹی کی طرف سے نیتن کی جگہ کسی اور کو وزیراعظم کے لیے پیش کرنا ہے۔ نیتن یاہو کو اس وقت مختلف بحرانوں کا سامنا ہے، اگر وہ وزارت عظمی کی کرسی تک نہ پہنچ سکا تو اس کی اگلی منزل اسرائیلی جیل ہے اور جیل کس کو اچھی لگتی ہے۔ اب دیکھتے ہیں کہ نتین یاہو اقتدار میں رہنے کے لیے کیا اقدامات انجام دیتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 925450
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش