0
Tuesday 1 Mar 2022 20:31

امریکہ میں ماڈرن جاہلیت

امریکہ میں ماڈرن جاہلیت
تحریر: ڈاکٹر راشد عباس نقوی

پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کی مبارک تاریخ یعنی عید مبعث کے موقع پر رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اپنے براہ راست خطاب میں عید بعثت کی عالم اسلام، ایرانی قوم اور تمام حریت پسندوں کو مبارکباد پیش کی۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ شب بعثت اور روز بعثت عالم وجود کیلئے ایک عظیم ہدیہ ہے کہ جسے تجلی اعظم کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے اور اسے رسول اسلام (ص) کو تحفے میں دیا گیا۔ البتہ رسول اسلام (ص) کی بعثت درحقیقت عالم انسانیت کیلئے ہدیہ اور تحفہ ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جو دین اور سیاست کو ایک دوسرے سے الگ سمجھتے ہیں، ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اگر آپ تاریخ پر نظر ڈالیں تو آپ کو ملے گا کہ خود پیغمبر اسلام (ص) نے ایک حکومت قائم کی اور اس کے بعد آپ نے دشمنان اسلام کا بھرپور مقابلہ کیا، پیغمبر نے کہیں جنگ کی اور کہیں دفاع کیا، شرک کے اس وقت کے علاقے مکہ کو آپ نے فتح کیا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے انسانیت کے لیے اسلام اور وحی کا سب سے اہم تحفہ، جہالت کا مقابلہ کرنے کے لیے "فکر و عقلیت" اور "اخروی اور اخلاقی تصورات" کی دعوت کو سمجھا اور مغرب میں جدید جاہلیت کی تشکیل کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ امریکہ میں ماڈرن جاہلیت ہے، امریکہ میں بداخلاقی کو فروغ دیا جاتا ہے اور وہاں ہر روز امیر امیر تر ہوتا جا رہا ہے، اس لئے کہ وہاں امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے امریکہ کو ماڈرن دور جاہلیت کا مکمل اور واضح نمونہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ یہ امریکہ ایسا ملک ہے، جہاں ناپسندیدہ خصلتوں اور تمام اخلاقی برائیوں کی ترویج کی جا رہی ہے، تعصبات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، سرمائے کا ارتکاز محض دولت مندوں کی سمت ہے اور نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ سردی اور گرمی کی شدت میں تھوڑے اضافے سے، بہت سے لوگ سڑکوں پر جان دے رہے ہیں۔ آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے امریکہ کو دنیا میں بحران سازی کا مرکز قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ درحقیقت امریکہ بحران پیدا کرنے اور بحرانوں کے ذریعے زندہ رہنے والا ملک ہے اور بحرانوں سے مال کماتا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ امریکہ ایک مافیائی ملک ہے، جہاں سیاسی، اقتصادی، اسلحہ جاتی اور بہت سے دوسرے مافیاؤں نے حکومت پر قبضہ کر رکھا ہے اور یہ مختلف مافیاز اپنی بقاء کے لیے دنیا بھر میں بحران کھڑا کرتے رہتے ہیں۔ معاشرہ کے معاملات سے عقل و دانش کا رخصت ہو جانا، انسانی زندگی میں احساسات اور جذبات کا بدل جانا اور مادیت پرستی کا شدید رجحان جہالت کی واپسی کی نمایاں علامتیں ہیں۔ عرب دنیا میں زمانہ جاہلیت اور جدید دور دونوں میں جہالت کی فطرت مشترک ہے۔ جہالت کی سب سے بڑی مشترکہ خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنی عقلانیت، منطق اور خدا پر سچا ایمان کھو بیٹھتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں زمانہ جاہلیت کے عرب، علم کی کمی اور احکام الہیٰ کی نافرمانی کی وجہ سے شرمناک عقائد اور طرز عمل میں الجھے ہوئے تھے، آج مغربی معاشروں بشمول امریکہ بھی جدید جاہلیت کا شکار ہے۔
خبر کا کوڈ : 981486
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش