0
Sunday 28 Apr 2024 22:31

اگر نتین یاہو کی کابینہ قیدوں کے تبادلے کو قبول نہیں کرتی تو یہ رژیم گرا دی جائیگی، بنی گینٹز

اگر نتین یاہو کی کابینہ قیدوں کے تبادلے کو قبول نہیں کرتی تو یہ رژیم گرا دی جائیگی، بنی گینٹز
اسلام ٹائمز۔ اس وقت اسرائیلی کابینہ میں اختلافات کی خبریں میڈیا کی زینت بنی ہوئی ہیں۔ اسی سلسلے میں صیہونی جنگی کابینہ کے رکن "بنی گینٹز" نے نتین یاہو کابینہ گرانے کی دھمکی دے ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی سکیورٹی ایجنسیوں کی زیر نگرانی بننے والے قیدیوں کے تبادلے کے منصوبے کی اگر صیہونی کابینہ مخالفت کرتی ہے تو اس حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی مقاومت کے ہاتھوں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، رفح پر فوجی کارروائی سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی کابینہ نے ان قیدیوں کو بے یار و مددگار چھوڑ ہوا ہے۔ دوسری جانب آج دوپہر کو اسرائیلی وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" نے اپنے وزیراعظم کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ مصر کے منصوبے پر اتفاق، مقاومت کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کے مترادف ہے۔ یہ امر نازیوں کے مقابلے میں مارے جانے والے اسرائیل کے بہادر فوجیوں کی شکست ہو گا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں مصر نے ثالث کی حیثیت سے غزہ میں جنگ بندی کے لئے تجاویز پیش کیں جن میں مکمل جنگ بندی، غزہ سے اسرائیلی فوج کا انخلاء اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔ صیہونی وزراء کی جانب سے اس منصوبے کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ بزالل اسموٹریچ نے مزید کہا کہ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کی تجاویز کے منصوبے میں ایک طرح سے ہمارے قیدیوں کی پھانسی کا پروانہ شامل ہے، جو کہ اسرائیل کے سیدھا نقصان میں ہے۔ آخر میں انہوں نے نتین یاہو کو دھمکی دی کہ اگر آپ نے امن کا جھنڈا اٹھانے، حماس کو نابود کرنے کے لئے رفح پر طے شدہ کارروائی سے پیچھے ہٹنے، اپنے قیدیوں کی گھروں میں بحفاظت واپسی اور ہمارے شہریوں کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو آپ کو اسرائیل کی سربراہی کا کوئی حق حاصل نہیں۔
خبر کا کوڈ : 1131808
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش