0
Wednesday 8 Dec 2010 15:12

امریکہ اور روس کے درمیان ایٹمی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

امریکہ اور روس کے درمیان ایٹمی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا

ایران ڈیلی
اسلام ٹائمز- ولادیمیر پوٹن کی حکومت نے چند روز قبل دھمکی آمیز لہجہ میں اعلان کیا:
"اگر امریکہ نے اس معاہدے کی منظوری نہ دی تو روس اسلحے کی دوڑ دوبارہ شروع کر دے گا"۔
تازہ ترین رپورٹس کے مطابق امریکہ کے پانچ بااثر سیاستدان روس اور امریکا کے درمیان ایٹمی معاہدے کو ٹوٹنے سے بچانے کیلئے میدان میں کود پڑے ہیں۔ اس رپورٹ کےمطابق ھنری کسنجر، جارج شولٹز، جیمز بیکر، لارنس ایگلبرگر اور کولن پاول نے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہوئے اپنے مشترکہ بیان میں سینیٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ اور روس کے سربراہوں براک اوباما اور دیمیتری میدویدیف کے درمیان طے پانے والے سٹارٹ ٹو معاہدے کی منظوری دے۔
START 2 کی توثیق کیلئے سینیٹ میں 67 ووٹوں کی ضرورت ہے۔ نومبر میں برگزار ہوئے کانگریس انتخابات میں اپنی پارٹی کی شکست کے بعد میدویدیف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی منظوری سے متعلق اوباما کی امیدیں ماند پڑ گئی ہیں۔ امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق طراز اول کے امریکی سیاستدانوں کی ثالثی اور سفارش کے باوجود ریپبلکن ممبران نے ابھی تک اس معاہدے کی توثیق کی مخالفت کا راستہ اختیار کیا ہوا ہے۔ گذشتہ ہفتے امریکی ریاست ٹیکساس کے نمائندے جان کرنن اور ریپبلکن پارٹی کے ایک اور اہم رکن نے کہا کہ کولن پاول کی حمایت بھی باعث نہیں بنے گی کہ وہ معاہدے کے حق میں ووٹ دیں۔ اسی طرح ریاست ایریزونا سے ریپبلکن پارٹی کے رکن جان میک کین جنکا اس معاہدے کے حق میں ووٹ وائٹ ہاوس کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، نے کہا: "پاول کی جانب سے اس معاہدے کی حمایت تعجب آور نہیں"۔ پاول، جو سابق امریکی صدر جارج بش کے وزیر خارجہ رہ چکے ہیں، نے گزشتہ انتخابات میں میک کین کے مقابلے میں اوباما کی حمایت کی تھی۔
اس احتمال کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ریپبلکن اراکین اس معاہدے کو اوباما کی پہلی درخواست کے عنوان سے مسترد کر دیں گے، روسی پارلیمنٹ ڈوما نے کہا ہے کہ وہ امریکی سینیٹ میں منظوری کے بعد ہی اس معاہدے پر بحث و گفتگو کریں گے۔ روسی وزیراعظم ولادیمیر پوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے اس معاہدے کی منظوری نہ دی تو وہ اپنے ملک کی ایٹمی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ معاہدہ منظور نہیں ہوتا تو ہم بھی ردعمل دکھانے پر مجبور ہونگے اور یہ ردعمل جدید ایٹمی ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے پر مبنی ہو گا۔ پوٹن نے سی این این کے "لیری کنگ" پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے واضح کیا کہ نیٹو ہماری سرحدوں کے قریب اپنا میزائل ڈیفنس سسٹم نصب کرنے کے منصوبے بنا رہا ہے، لہذا اس صورت میں روس بھی ضروری سمجھتا ہے کہ مختلف طریقوں سے اپنی سرزمین کا تحفظ کرے جن میں جدید جارحانہ وسائل اور جدید ایٹمی میزائل ٹیکنالوجی بھی شامل ہیں۔ روسی وزیراعظم نے امریکہ کی جانب سے یورپ میں اپنا میزائل ڈیفنس سسٹم نصب کرنے کے پروگرام کے بارے میں کہا: "ہمیں کہا جا رہا ہے کہ یہ سب کچھ ایران کی جانب سے ایٹمی خطرے کے پیش نظر اپنے تحفظ کیلئے کیا جا رہا ہے، حالانکہ اس وقت اس طرح کا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے"۔
انہوں نے مزید کہا: "اگر میزائل ڈیفنس سسٹم 2015 تک بھی ہماری سرحدوں کے قریب نصب کیا گیا تو وہ روس کی ایٹمی صلاحیتوں کیلئے بھی خطرہ شمار ہو گا۔ لہذا ہمیں اس مسئلے کے حل کیلئے مناسب لائحہ عمل طے کرنا ہو گا"۔

خبر کا کوڈ : 46011
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش