0
Wednesday 24 Oct 2012 21:04

باہمت علی عباس

  • علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

    علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

  • علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

    علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

  • علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

    علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

  • علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

    علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

  • علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

    علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

  • علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

    علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

  • علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

    علی عباس نیم بے ہوشی کی حالت میں اسپتال میں زیر علاج

اسلام ٹائمز۔ 2008ء میں امام بارگاہ مرزا قاسم پشاور میں مجلس عزاء کے دوران خوکش حملہ میں علی عباس سر پر شدید زخم آنے کے باعث ہاتھوں اور پیروں سے معذور ہو گیا تھا، اور گزشتہ 4 سال سے معذوری کی زندگی گزار رہا ہے، تاہم گزشتہ 2 ہفتہ سے 14 سالہ علی عباس کی طبعیت شدید خراب ہو چکی ہے، اور یہ اس وقت لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے آئی سی یو میں نیم بے ہوشی کی حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔ اور دعائوں کا طلب گار ہے۔ مذہب سے انتہائی قربت رکھنے والے علی عباس نے معذوری کے باوجود حوصلہ اور ہمت نہیں ہاری اور مکتب اہل بیت (ع) سے اپنی وابستگی کا حق ادا کرتے ہوئے اپنی مثال آپ بن گیا، علی عباس اس وقت اپنی ہمت برقرار رکھتے ہوئے موت کو شکست دینے کیلئے پر عزم ہے، تاہم اس ننھے عزادار کی صحت یابی اور جلد اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کیلئے دعائوں کی اشد ضرورت ہے، ’’اسلام ٹائمز‘‘ کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے علی عباس کے والد اور دیگر رشتہ داروں نے قوم سے صرف دعا کرنے کی اپیل کی، تاہم علی عباس کے بہتر علاج معالجہ کیلئے مالی امداد کرنا بھی ہر باضمیر اور درد دل رکھنے والے انسان کا فرض ہے۔
خبر کا کوڈ : 206390
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش