0
Saturday 28 Sep 2019 00:01

کراچی میں بارش کے بعد کے مناظر

اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں مسلسل چوتھے روز جمعہ کو بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس کے باعث شہر ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔ برساتی نالوں اور نشیبی علاقوں میں مکانات پانی میں ڈوب گئے۔ کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے مکین سخت پریشانی سے دوچار ہیں۔ بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کے الیکٹرک کے 300 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔ محکمہ موسمیات نے کراچی میں بارشوں کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ سسٹم سے بارش کا آخری روز ہے، ہفتہ (آج) سے بارش کا سلسلہ تھم جائے گا۔ رواں سال مون سون کے موسم اب تک 260 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ایک روزہ میچ کی وجہ سے شہر کی کچھ شاہراہیں بند کردی گئیں اور موسلادھارش بارش کے بعد سڑکوں پر پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو بھی شہر قائد میں لگاتار چوتھے روز گرج چمک کے ساتھ  نیشنل اسٹیڈیم، گلشن اقبال، حسن اسکوائر، کارساز، سرجانی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، نیوکراچی، ملیر کھوکھراپار، کورنگی، سائٹ ایریا، طارق روڈ، تیسر ٹاؤن، نارتھ کراچی، یونیورسٹی روڈ، ایف بی ایریا، کورنگی، صدر برنس روڈ سمیت مختلف علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔ کراچی میں گرج چمک کے ساتھ ہونے والی طوفانی بارش کے باعث جہاں گرمی کا زور ٹوٹ گیا وہیں شہر ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگا۔ بارش کا پانی بازاروں اور مارکیٹوں میں بھی داخل ہوگیا اور نکاسی نظام موثر نہ ہونے سے اربن فلڈ کی صورتحال وجود میں آنے لگی ہے۔ نیپا پل، گلشن چورنگی، سہراب گوٹھ، شفیق موڑ، شیر شاہ سوری روڈ، شاہراہ عثمان سرجانی ٹاؤن تا 4K چورنگی، دو منٹ چورنگی، پاور ہاؤس چورنگی، ناگن چورنگی، سخی حسن تا بورڈ آفس مکمل زیرآب آگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش ناظم آباد میں 55 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، سرجانی ٹاؤن میں 45 ملی میٹر، لانڈھی 20، یونیورسٹی روڈ 2 اور ایئرپورٹ پر 1.4 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 818752
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش