0
Saturday 21 Dec 2019 08:49

بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

  • بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

    بھارت بھر میں متنازع قانون کے خلاف مظاہرے

اسلام ٹائمز۔ بھارت بھر میں متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جہاں درالحکومت دہلی میں نماز جمعہ کے بعد تاریخی جامع مسجد میں مظاہرے کیے گئے جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں سمیت دیگر مذاہب کے افراد بھی شریک ہوئے۔ دہلی میں احتجاج پرامن انداز میں شروع ہوا جس کے بعد پولیس نے پارلیمنٹ جانے والے 100 سے زائد مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک کر ان پر لاٹھی چارج کیا۔  بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش کے تقریباً 12 اضلاع میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی جبکہ گورکھپور، فیروز آباد ، کانپور اور ہاپور میں بھی مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔
گجرات کے شہر احمد آباد میں قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کانگریس کے کونسلر شہزاد خان پٹھام سمیت 49 افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ 5 ہزار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے جھڑپوں اور مظاہروں کا مرکز رہنے والی نئی دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے باہر بھی 2 ہزار سے زائد طلبہ نے احتجاج کیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس نئے قانون سے بھارت کا سیکولر تشخص بُری طرح مجروح ہو گا۔ گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے مظاہروں میں اب تک کم ازکم 14 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جو بھارتی پولیس اور دیگر فورسز کے تشدد اور فائرنگ کا نشانہ بنے۔
خبر کا کوڈ : 833946
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش