پانچ اعشاریہ تین شدت کے زلزلے نے کئی مکانات تباہ کر دیئے
زلزلے سے درجنوں لوگ بے گھر ہوئے
زلزلے سے کچے مکانات زیادہ متاثر ہوئے
زلزلے سے مکان کی دیوار میں پڑنے والی دراڑیں
مکانات تباہ ہونے والے لوگ عارضی کیمپوں میں
زلزلہ متاثرین کیلئے عارضی کیمپ
زلزلے سے روندو کے علاقے گنجی، تلو اور بلامک زیادہ متاثر ہوئے
زلزلے سے جگلوٹ سکردو روڈ پر لینڈسلائیڈنگ سے کئی جگہوں بلاک ہوئی
سکردو روڈ پر لینڈسلائیڈنگ کے بعد بحالی کا کام جاری ہے
زلزلے کے بعد سکردو روڈ پر گرنے والا بڑا پتھر
زلزلے سے تلو میں کئی سکول کی دیوار میں دراڑ پڑ گئی
زلزلے کے بعد وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا
وزیر اعلیٰ کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سربراہ سید علی رضوی بھی موجود تھے
شدید سردی میں کئی متاثرین عارضی کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں 27 دسمبر کو آنے والے زلزلے سے سکردو کے سب ڈویژن روندو کے کئی علاقوں میں درجنوں مکانات تباہ ہوئے تھے۔ اس وقت درجنوں متاثرین کھلے آسمان تلے عارضی کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ زلزلے کے فوری بعد وزیر اعلیٰ خالد خورشید اور ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سربراہ سید علی رضوی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین کے مسائل معلوم کیے۔ وزیر اعلیٰ نے زلزلے متاثرین کے مسائل کے حل کیلئے فوری احکامات بھی جاری کیے۔ پانچ اعشاریہ چار شدت کے زلزلے کا مرکز استور کے قریب تھا۔ آفٹرشاکس کا سلسلہ تین روز تک جاری رہا۔ زلزلے سے روندو کے علاقے تلو، گنجی، بلامک اور ستک زیادہ متاثر ہوئے۔