0
Saturday 27 Dec 2014 01:12

آئی ایس او نے ہمیشہ شہید کے نظریہ اور راستہ کو زندہ رکھا ہے اور ہمیشہ رکھیں گے، تہور حیدری

آئی ایس او نے ہمیشہ شہید کے نظریہ اور راستہ کو زندہ رکھا ہے اور ہمیشہ رکھیں گے، تہور حیدری
تہور عباس حیدری امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر ہیں۔ 28 ستمبر 2014ء کو سال 2014-2015 کیلئے آئی ایس او کے میر کارواں کے طور پر ان کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔ بنیادی طور پر ضلع جھنگ سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے 2008ء میں بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی کے یونٹ جنرل سیکرٹری کے طور پر اپنے تنظیمی سفر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد اسی یونیورسٹی میں یونٹ صدر کی ذمہ داریاں ادا کیں۔ بعد ازاں ملتان کے ڈویژنل صدر کے طور پر خدمات سرانجام دیتے رہے۔ 2013ء میں آئی ایس او کے مرکزی جنرل سیکرٹری کی ذمہ داریاں انجام دیں۔ تہور عباس حیدری بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی میں مینجمنٹ سائنسز فائنل ائیر کے طالب علم ہیں۔ اسلام ٹائمز نے حالیہ ملکی صورتحال میں طلباء کا کردار اور آئی ایس او کی فعالیت کے حوالے سے ان کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا، جو کہ انٹرویو کی صورت میں پیش خدمت ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: آئی ایس او کے مرکزی صدر کے طور پر اپنی ترجیحات و اہداف سے متعلق آگاہ فرمائیں۔؟
تہور حیدری:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم، سب سے پہلے تو آپ کا شکریہ، کہ آپ نے بات کرنے کا موقع میسر کیا۔ ہر مرکزی صدر کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ تمام شعبہ جات میں فعال کردار ادا کیا جائے اور اس وقت ہماری یہ خواہش ہے کہ گراؤنڈ لیول پر کام کیا جائے۔ تنظیم کے اسٹرکچر میں اضافہ کیا جائے۔ مزید یہ کہ الحمد اللہ اس وقت آئی ایس او کے اپنے ادارہ جات موجود ہیں، تو کوشش ہوگی کہ ایک تو سابقہ ادارہ جات پر کام کیا جائے اور مزید بہتری لائی جائے۔ اس کے علاوہ نئے شعبہ جات کو ادارہ جات کے سفر کی طرف گامزن کیا جاسکے۔ خاص طور پر تعلیم کے شعبہ کو ادارتی شکل دینے کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے، کیونکہ تعلیم و تربیت آئی ایس او کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔

اسلام ٹائمز: شہید ڈاکٹر کے دور میں آئی ایس او، اور انکے رفقاء اور موجودہ آئی ایس او اور کارکنان کے درمیان کوئی فرق بھی محسوس کرتے ہیں۔؟
تہور حیدری:
تنظیموں کی زندگی سدا ایک جیسی نہیں رہتی ہے، بلکہ نشیب و فراز، اچھے اور برے حالات کا سامنا رہتا ہے۔ تنظیم کے کارکنان اور افراد کی صورت حال بھی وقت کے ساتھ بدلتی رہتی ہے، لیکن الحمداللہ شہداء کے پاکیزہ خون کی بدولت آئی ایس او ہمیشہ اپنے خط پر قائم رہی ہے اور جس ہدف اور نصب العین پر آئی ایس او کی بنیاد رکھی گئی تھی، اس پر اسی جوش و ولولہ اور خلوص کے ساتھ آج بھی کارکنان آئی ایس او عمل پیرا ہیں، اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے مخلص وارث ہونے کے ناطے آئی ایس او نے ہمیشہ شہید کے نظریہ اور راستہ کو زندہ رکھا ہے اور ہمیشہ رکھیں گے۔ انشاءاللہ

اسلام ٹائمز: رواں سال کو کس نام سے منسوب کرکے آئی ایس او منا رہی ہے۔؟
تہور حیدری:
جیسا کہ آپ کے علم میں ہوگا، آئی ایس او رواں سال کو سال تجدید عہد کے نام سے منا رہی ہے، تاکہ آئی ایس او کے کارکنان، مسئولین اور سینیئرز ایک بار پھر اپنے امام سے کئے ہوئے اس حلف، آئی ایس او کے نصب العین، اغراض و مقاصد اور شہداء ملت کی ارواح کے ساتھ تجدید عہد کریں کہ ہم ملت کی مضبوطی، صالح افراد کی تیاری اور معاشرہ سازی کیلئے اسی جوش و ولولہ کے ساتھ میدان عمل میں موجود رہیں گے۔

اسلام ٹائمز: آئی ایس او ایک طلباء تنظیم ہے، سانحہ پشاور میں تعلیمی ادارے میں پیش آیا، آئی ایس او نے سانحہ پشاور سے متعلق کتنی صدائے احتجاج بلند کی۔؟
تہور حیدری:
سانحہ پشاور پاکستان کی تاریخ کا بدترین سانحہ ہے۔ جس میں ایک بار پھر درندوں نے اپنی سفاکیت، اسلام دشمنی، پاکستان دشمنی اور تعلیم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے، معصوم پھولوں کے اوپر حملہ کرکے سینکڑوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کیا اور بہت سی ماؤں کی گودیوں کو اجاڑ دیا۔ پاکستان کے بہترین مستقبل پر حملہ کرکے شہید کیا گیا۔ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ آئی ایس او ہمیشہ نہ صرف ملک کے مظلومین کیلئے بلکہ دنیا میں جہاں بھی ظلم و بریرت ہوئی، مظلومین کی داد رسی اور ظالمین کے خلاف سراپا احتجاج رہی ہے، اور اس موقع پر بھی جبکہ پوری قوم و ملت اشکبار تھی، آئی ایس او نے علم دشمن عناصر، دہشتگردوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی، اور معصوم طلباء کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہوئے گلگت سے کراچی تک ملک گیر احتجاج کا انعقاد کیا۔ اہم بات یہ تھی کہ ان احتجاجی جلوسوں میں سکولز کی یونیفارمز میں ملبوس بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور تعلیم و علم دشمنوں سے بیزاری کا اظہار کیا اور یہ عزم ظاہر کیا کہ ہم شہداء پشاور کے رستہ کو زندہ رکھیں گے اور علم کی شمع کو بجھنے نہیں دیں گے۔

اسلام ٹائمز: کیا آپ نے اپنی کابینہ کے ہمراہ پشاور کے متاثرہ سکول کا دورہ بھی کیا۔؟
تہور حیدری:
جی ہاں، میں نے اپنی کابینہ کے اراکین کے ہمراہ پشاور کا دورہ کیا اور سانحہ پشاور کے شہداء کے ورثاء سے ملاقات کی اور زخمی طلباء و پاک فوج کے زخمی جوانوں کی بھی عیادت کی۔ ان کے جذبات دیدنی تھے۔ طلباء کے حوصلے پست نہیں اور وہ تعلیم دشمن عناصر کے خلاف پختہ ارادے کے ساتھ اس عزم کا اعادہ کئے ہوئے ہیں کہ صحت یاب ہوکر دوبارہ سکول کو آباد کریں گے اور دشمن کو یہ پیغام دیں گے، کہ ہم علم کی شمع سے پاکستان کے مستقبل کو تاریک نہیں ہونے دیں گے۔ آرمی پبلک سکول کے دورہ کے دوران پشاور کے کارکنان نے اسکاؤٹ سلامی پیش کی اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔

اسلام ٹائمز :ماہ ربیع الاول کا آغاز ہوچکا ہے، آئی ایس او اس ماہ مبارک میں کیا اہتمام کر رہی ہے۔؟
تہور حیدری:
آئی ایس او بارہ سے سترہ ربیع الاول امام راحل کے فرمان کے مطابق ہر سال ہفتہ وحدت کے نام سے منسوب کرتی ہے اور مناتی ہے۔ امسال بھی شایان شان طریقہ سے منایا جائے گا۔ ہمیشہ کی طرح امسال بھی آئی ایس او کارکنان، ڈویژنل مسئولین اپنے ڈویژنز میں اہلسنت کے ساتھ مل کر میلاد کے اجتماعات میں اور جلوسوں کے راستوں میں سبیلوں کا اہتمام کریں گے۔ جلوسوں میں شرکت کی جائے گی۔ اس کے علاوہ سیمینارز منعقد کئے جائیں گے۔ جس میں دیگر مکاتب فکر کے علماء کرام بالخصوص طلباء تنظیموں کے رہنماء متحدہ طلباء محاذ کے پلیٹ فارم سے شریک ہونگے اور اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے جامعات میں یوم مصطفٰے کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس وقت پوری دنیا میں آئیڈیالوجی کی تہذیبوں کی جنگ چل رہی ہے۔ امریکی و صیہونی طاقتیں اور اسلام دشمن عناصر، عالم اسلام کو ٹکڑوں میں بانٹنے اور اسلامی مزاحمتی قوتوں کو کمزور کرنے کیلئے مصروف عمل ہیں۔ تاکہ اسرائیل کو اس کے منحوس گریٹر اسرائیل کی تکمیل کیلئے موقع فراہم کیا جاسکے۔ عالم اسلام کو داعش جیسے فتنوں میں الجھا کر مظلوم فلسطینیوں پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے اور ناجائز تسلط میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالم اسلام متحد ہو، کیونکہ ان تکفیری طاقتوں اور استعماری گماشتوں کا مقابلہ صرف عالم اسلام کی وحدت سے کیا جاسکتا ہے۔ ہم اگر متحد ہو کر بصیرت اور دشمن شناسی اور اپناتے ہوئے اپنے مشترکہ دشمن کو شناخت کریں، جو عالم اسلام اور پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پس ہم صرف وحدت سے اپنے دشمن کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور انکے ناپاک ارادوں کو بھی ناکام و نامراد کرسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 428382
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش