0
Tuesday 20 Sep 2011 18:46

سانحہ سیالکوٹ، دو بھائیوں کے قتل کیس کی سماعت مکمل، آج فیصلہ سنانے کا امکان

سانحہ سیالکوٹ، دو بھائیوں کے قتل کیس کی سماعت مکمل، آج فیصلہ سنانے کا امکان
گوجرانوالہ:اسلام ٹائمز۔ سانحہ سیالکوٹ کیس میں سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے اور امکان ہے کہ آج یہ فیصلہ سنا دیا جائیگا۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال رمضان میں سیالکوٹ میں دو حقیقی بھائیوں کو سرِعام قتل کرکے لاشیں چوک میں لٹکا دی گئی تھیں۔ 15 اگست 2010ء پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں بہیمانہ تشدد کی تاریخ لکھے جانے کا دن تھا، اُس روز شہر کے تھانہ صدر کے نواحی گاوں بٹر میں یہ المناک واقعہ سیکڑوں لوگوں کے سامنے ہوا، جہاں ہجوم نے وحشیانہ تشدد کرکے دو بھائیوں منیب اور مغیث کو قتل کر دیا تھا، لوگ اُن پر لاٹھیوں سے اس طرح تشدد کر رہے تھے۔ جیسے کسی جانور پر بھی نہیں کیا جاتا۔ مغیث 12 اور منیب 18 ضربیں لگنے سے ہلاک ہوا۔ ہجوم میں قانون نافذ کرنے والے بھی خاموش تماشائی بنے کھڑے تھے، کسی نے تشدد کرنے والوں کا ہاتھ نہ روکا اور دونوں بھائی دم توڑ گئے۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے، کہ سانحہ پولیس کی نااہلی کی بنا پر ہوا۔ واقعہ کی تھانہ صدر سیالکوٹ میں دو ایف آئی آر درج ہوئیں، ایک ایف آئی آر تو اُسی روز یعنی 15 اگست کو مقتولین منیب اور مغیث کی فائرنگ سے ایک شخص کی ہلاکت اور تین افراد کے زخمی ہونے اور ڈکیتی و قتل کی درج ہوئی، جبکہ دوسرا مقدمہ بربریت اور تشدد کا 17 اگست کو میڈیا پر خبریں چلنے کے بعد درج ہوا ،وہ بھی سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس لینے پر، جس میں تماشا دیکھنے والی پولیس سمیت 28 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہوا، دہشت گردی ایکٹ اور دوہرے قتل کا۔ ڈی پی او سیالکوٹ وقار چوہان سمیت 10 پولیس اہلکار اور 18 دیہاتی گرفتار کئے گئے اور انہیں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سرکاری وکلاء کا کہنا تھا کہ مقدمہ کا فیصلہ جلد ہو گا۔ اس مقدمہ میں 3 نومبر 2010ء کو ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی، مجموعی طور پر 44 گواہوں کی فہرست عدالت کو فراہم کی گئی ،جن میں سے 31 گواہوں کے بیانات قلمند کیے گئے۔

خبر کا کوڈ : 100170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش