0
Thursday 6 Oct 2022 22:58

پشاور میں احتجاج کرنیوالے اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج، درجنوں گرفتار

پشاور میں احتجاج کرنیوالے اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج، درجنوں گرفتار
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں سروس اسٹرکچر کی تبدیلی کیلئے احتجاج کرنے والے اساتذہ پولیس لاٹھی چارج کے بعد منتشر ہو گئے جبکہ درجن بھر سے زائد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن نے مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج کیا، پرائمری اسکولوں کے اساتذہ نے گورنمنٹ ہائیرسکینڈری اسکول سٹی نمبر 1 سے احتجاجی مظاہرے کا آغاز کیا۔ اساتذہ احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی چوک تک پہنچے تو پولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو اسمبلی چوک میں آگے بڑھنے سے روک دیا، مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ احتجاج میں شریک اساتذہ کا کہنا تھا کہ اصلاحات کے نام پر پنشن میں کمی منظور نہیں، پرائمری اساتذہ کے موجودہ سروس اسٹرکچر میں تبدیلی ناگزیر ہے، مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ہیڈ ماسٹرز کو گریڈ 16 اور 17 میں ترقی دی جائے۔

اساتذہ کے دھرنے کے دوران جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی بندش سے شاہراہوں پر بد ترین ٹریفک جام رہا، اس دوران مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے درجنوں اساتذہ کو متعلقہ تھانے منتقل کر دیا گیا ہے، پولیس نے احتجاج کے دوران زخمی ہونے والے زیر علاج اساتذہ کو بھی گرفتار کیا۔دوسری جانب معاون خصوصی اطلاعات صوبائی حکومت بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت پرائمری سکول ٹیچرز کے مطالبات پر غور کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم کے ساتھ اساتذہ رہنماؤں کی بات چیت میں معاملات پر تقریباً اتفاق ہو چکا تھا، اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم سے حالات کشیدہ ہوئے۔ بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ تصادم کے واقعہ کی تحقیقات کی اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، حکومت کی کوشش ہے کہ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں۔

بعد ازاں صوبائی حکومت نے پرائمری اساتزہ کے مطالبات ماننے سے صارف انکار کرتے ہوئے کہا کہ سارا  دن اساتذہ سڑکیں بند کر کے دھرنا دیتے رہے مذاکرات کے لئے محکمہ تعلیم یا حکومتی سطح پر مذاکرات کرنے نہیں آئے، اب اُن سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ لاٹھی چارج اور شیلنگ پر اساتذہ نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں ایس ایس پی آپریشنز سمیت 6 اہلکار زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق دھرنے کے مقام سے  درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن کے کوائف کی تصدیق کے بعد اُن کے خلاف مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پشاور میں اساتذہ پر پولیس کے بہیمانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی آزادی مانگنے والا اساتذہ کو تنخواہ مانگنے پر پتھر مار رہا ہے، عمران خان کا معاشی انقلاب جو 8 سال سے خیبر پختونخوا میں مسلط ہے اساتذہ اُس کا ماتم کر رہے ہیں،‎اساتذہ پر وحشیانہ تشدد اور پتھراؤ قابل مذمت اور شرمناک ہے۔
خبر کا کوڈ : 1018002
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش