0
Monday 21 Nov 2022 02:39

آئی اے ای اے قرارداد کا پہلا جواب؛ 2 جوہری تنصیبات پر متعدد نئے اقدامات

آئی اے ای اے قرارداد کا پہلا جواب؛ 2 جوہری تنصیبات پر متعدد نئے اقدامات
اسلام ٹائمز۔ ایران نے اپنے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی پر مبنی عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی قرارداد کا بھرپور عملی جواب دیتے ہوئے اپنے 2 جوہری مراکز پر متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اعلان کیا ہے کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد ایک ایسے وقت میں منظور کی گئی ہے کہ جب آئی اے ای اے کے زیر نگرانی دنیا بھر کی جوہری تنصیبات کے درمیان صرف ایرانی پرامن جوہری پروگرام ہی سب سے زیادہ شفاف ہے جہاں دنیا کی سب سے زیادہ نگرانی و جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ ناصر کنعانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران، اس غیر منطقی و تخریبی اقدام کے مخصوص نتائج پر مغربی ممالک کو از قبل متنبہ کر چکا ہے، کہا کہ افسوس ہے کہ آج بين الاقوامی تنظیموں کو مغربی ممالک کی خارجہ پالیسی سے آزاد ممالک کے خلاف آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران، کسی قسم کے بیرونی دباؤ کے سامنے کبھی نہ جھکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنے پرامن جوہری پروگرام کو ملکی تحقیقاتی ضروریات کی مناسبت سے اپنے عالمی حقوق و عہدوپیمان اور ان معاہدوں کے مطابق کہ جن کا وہ رکن ہے، آگے بڑھاتا رہے گا۔

ناصر کنعانی نے تاکید کی کہ ایران مخالف قرارداد کی منظوری پر مبنی امریکی و 3 یورپی ممالک کے حالیہ تخریبی اقدامات کے جواب میں پہلے مرحلے پر ایرانی جوہری توانائی تنظیم نے چند ایک اقدامات کو مدنظر رکھا تھا جن پر (نطنز میں واقع) شہید احمدی روشن اور (فردو میں واقع) ڈاکٹر مسعود علی محمدی جوہری افزودگی مراکز میں آئی اے ای اے کے انسپکٹروں کی موجودگی میں عملدرآمد کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک کی جانب سے اپنے عہدوپیمان پر عملدرآمد اور معاندانہ سیاسی اقدامات نہ اٹھانے کی صورت میں اسلامی جمہوریہ ایران اپنے مسلمہ حقوق کی حدود میں رہتے ہوئے ان کے مثبت اقدامات کا مناسب ردعمل دینے کو تیار ہے۔
خبر کا کوڈ : 1025861
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش