0
Monday 20 Mar 2023 22:04

مہدویت اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے سکٙردو میں علمی مذاکرہ

مہدویت اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے سکٙردو میں علمی مذاکرہ
اسلام ٹائمز۔ علامہ اقبال آڈیٹوریم سکردو (انچن کیمپس) میں حوزۂ علمیہ جامعۃ النجف کے زیر اہتمام "مہدویت اور ہماری ذمہ داریاں" کے عنوان سے ایک منفرد علمی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروقار علمی مذاکرے سے معروف عالم دین شیخ سجاد حسین مفتی، سید مصطفیٰ شاہ موسوی اور شیخ غلام محمد ملکوتی نے اپنے زریں خیالات سے سامعین کو نوازا۔ مدرسۂ حفاظ القرآن سکردو کے ہونہار طلباء نے تلاوت قرآن مجید سے اس علمی نشست کا آغاز کیا اور جامعۃ النجف سکردو کے طالب علم سید امتیاز حسینی نے نعت رسول مقبول پیش کی۔ اس کے بعد معروف عالم دین حجۃ الاسلام شیخ سجاد حسین مفتی نے مذاکرے کے موضوع کی وضاحت کرتے ہوئے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ مہدویت کا نظریہ ایک آفاقی، انسانی اور تمام آسمانی ادیان کا مشترکہ نظریہ ہے۔ اس نظریئے کا ماحصل یہ ہے کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام انسانیت کو نجات کے ساحل تک پہنچائیں گے۔

علامات ظہور امام مہدی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امام کے ظہور سے پہلے ربا خوری، شراب خوری اور بدکاری جیسے کبیرہ گناہ عام ہوں گے۔ ساتھ یہ بھی کہا کہ امام علیہ السلام خانہ کعبہ سے ظہور فرمائیں گے اور رکن و مقام کے درمیان لوگ ان کی بیعت کریں گے۔ بعد ازاں منتظرین امام کی ذمّہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے موصوف نے کہا کہ بنیادی طور پر منتظرین امام عصر کی دو ذمہ داریاں ہیں: اول؛ امام زمانہ کی معرفت کا حصول۔ دوئم؛ ولایت امام پر کامل عقیدہ، یعنی اپنے آپ کو امام سے اس طرح متمسک کرنا کہ جدائی ممکن نہ ہو۔ یہاں تک کہ خود کو امام سے اس طرح جوڑنا کہ نفس امارہ درمیان میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ معرفت اور ولایت کے حصول کے بعد ان کی اطاعت کرتے ہوئے مہدویت کے پیغام کو عام کرنا منتظرین امام عصر کے فرائض میں شامل ہے۔
 
شیخ سجاد حسین مفتی کے تعارفی خطاب کے بعد سامعین کی طرف سے مذکورہ عنوان سے مربوط کثیر تعداد میں سوالات بھی کیے اور شرکائے گفتگو نے معینہ وقت میں ان میں سے اہم سوالوں کے قانع کنندہ جوابات دیئے۔ شیخ غلام محمد ملکوتی اور دیگر علماء نے ان سوالوں کے علمی جوابات سے سامعین کو نوازا۔ سوال و جواب کے بعد یہ مذاکرہ اگلے مرحلے میں داخل ہوا۔ معروف منقبت خواں یوسف حسین ذاکر نے بارگاہ امامت میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔ بعد ازاں معروف عالم دین حجۃ الاسلام سید مصطفیٰ الموسوی نے سامعین کے سوالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اختتامی خطاب میں کہا کہ ہمیں ہر وقت امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کی دعا کرتے رہنا چاہیئے۔ اس کے علاوہ امام علیہ السلام کے حکم کے مطابق اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی توفیق، گناہوں سے دوری، نیت میں پاکیزگی، معرفت کا نور اور حرام اور مشکوک چیزوں سے محفوظ رہنے کی دعا کرنی چاہیے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ علماء کو زہد و نصیحت کے حصول کی سعی کرنی چاہیئے، طالب علموں کو جدوجہد اور رغبت کے حصول کی خاص دعا مانگنی ہوگی اور صاحب اختیار کو عدل و انصاف کی توفیق طلب کرنی چاہیئے۔ کاروباری حضرات کو ملاوٹ سے دوری اور سود خوری جیسی برائیوں سے محفوظ رہنے کی دعا کرنی چاہیئے، کیونکہ ملاوٹ کرنے والوں کا خمس و زکواۃ بھی خدا قبول نہیں فرماتا۔ انہوں نے ظہور امام میں تعجیل اور منتظرین امام زمانہ کے حق میں خصوصی دعا فرمائی۔سید بزرگوار نے اس بامعرفت علمی نشست کے انعقاد پر جامعۃ النجف کے مسئولین کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ مرکز حفظ القرآن کے حفاظ نے مشہور ترانہ "سلام فرماندہ" پیش کیا، یوں یہ پروقار علمی و فکری تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔ سامعین نے حوزہ علمیہ جامعۃ النجف کے ذمہ داران کی اس علمی کاوش کو خوب سراہا۔
خبر کا کوڈ : 1047830
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش