0
Monday 27 Mar 2023 03:46

نیویارک میں تعینات صیہونی قونصل جنرل نے استعفیٰ دیدیا

نیویارک میں تعینات صیہونی قونصل جنرل نے استعفیٰ دیدیا
اسلام ٹائمز۔ آج اتوار کی شب خبر رساں ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ نیویارک میں اسرائیلی قونصل جنرل نے استعفیٰ دے دیا۔ اس حوالے سے الجزیرہ نے بتایا کہ نیویارک میں صیہونی قونصل جنرل "آساف زمیر" اپنی ذمے داریوں سے سبکدوش ہوگیا ہے۔ آساف زمیر نے اپنے اس فیصلے کے متعلق بتایا کہ میں اس حکومت کے ہوتے ہوئے اپنی ذمے داریاں جاری نہیں رکھ سکتا۔ اُدھر صیہونی اخبار نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل "عیال ذامیر" نے اسرائیل کی موجودہ صورتحال کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنا امریکی دورہ فوراََ مکمل کرکے واپس تل ابیب پہنچے۔ کچھ ہی دیر قبل صیہونی وزیر جنگ "یوآف گالانٹ" نے نتین یاہو کی کابینہ سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ اس سلسلے میں صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر" نے نتین یاہو سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عدالتی اصلاحاتی بل کی مخالفت کرنے پر یوآف گالانٹ کو برطرف کر دے۔

دوسری جانب سابق صیہونی وزیر جنگ یوآف گالانٹ نے نتین یاہو کی کابینہ کے ارکان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس متنازعہ عدالتی اصلاحاتی بل کو روکنے کے لئے میرا ساتھ دیں۔ یوآف گالانٹ کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آرہے ہیں، جب جمعرات کو ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے نتین یاہو نے متنازعہ عدالتی اصلاحتی بل کو روکنے کے امر کو مسترد کر دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے باشندے نیتن یاہو کی کابینہ کی جانب سے پیش کردہ عدالتی اصلاحاتی بل کو آئینی بغاوت سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس بل کے مطابق عدلیہ کے اختیارات کو کم کیا جائے گا اور صیہونی حکومت کے قانون ساز و ایگزیکٹو اداروں کو مضبوط کیا جائے گا۔ اس بل کے تحت صیہونی کابینہ کے عدالتی مشیر کے ساتھ ساتھ دیگر وزارتوں کے عدالتی مشیران کے اختیارات کو سلب کر لیا جائے گا اور وزیر کے پاس اس بات کا اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی عدالتی مشیر کو اپنے دفتر میں تعینات کرسکے یا اسے ہٹا سکے۔

اس بل کو گذشتہ ہفتے کنیسٹ کے اجلاس میں پیش کیا گیا۔ اس کی حمایت میں 63 اور مخالفت میں 47 ووٹ پڑے۔ اس بل کو قانونی شکل دینے کے لئے تین دفعہ ووٹنگ کروانی پڑے گی۔ اب دوسری اور تیسری مرتبہ بھی اس پر ووٹنگ ہوگی، آخر میں سینیٹ میں ووٹنگ کے بعد اسے ایک قانون کی حیثیت حاصل ہوگی۔ نتین یاہو کو گذشتہ سالوں سے کرپشن، رشوت اور خیانت کے الزام میں عدالتی ٹرائل کا سامنا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس بل کے لانے کا مقصد عدالتی تحقیقات سے فرار ہے۔ اسی وجہ سے مقبوضہ سرزمین کئی ہفتوں سے ہنگاموں اور مظاہروں کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1048917
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش