0
Monday 5 Jun 2023 14:09
پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا، آرمی ایکٹ تو حرکت میں آئیگا

تحریک انصاف سے مذاکرات نہ پہلے کر رہے تھے، نہ اب کرینگے، مولانا فضل الرحمٰن

دھاندلی سے آنیوالی حکومت نے معیشت کا جو بیڑا غرق کیا، وہ ابھی تک سنبھل نہیں سکی
تحریک انصاف سے مذاکرات نہ پہلے کر رہے تھے، نہ اب کرینگے، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے دو ٹوک پیغام میں کہا ہے کہ تحریک انصاف سے مذاکرات نہ پہلے کر رہے تھے، نہ اب کریں گے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے لاہور میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ان کے بڑے بھائی سردار محمود صادق کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن کب ہوں گے؟ یہ پی ڈی ایم کا متفقہ فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا فیصلہ کرنے سے پہلے دیکھنا ہوگا کہ ملک کو نئے ہنگاموں کی بھینٹ چڑھانا ہے؟ یا معیشت کو کھڑا کرنا ہے؟ پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات سے معیشت میں بہتری آسکتی ہے، دھاندلی سے آنے والی حکومت نے معیشت کا جو بیڑا غرق کیا، وہ ابھی تک سنبھل نہیں سکی۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا، آرمی ایکٹ تو حرکت میں آئے گا، پابندی کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں، صرف علاقائی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔ اس سے پہلے مولانا فضل الرحمٰن نے اپنے صاحبزادے وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد الرحمٰن کے ہمراہ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتِ حال، آئندہ کی سیاسی حکمتِ عملی اور بجٹ سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کروانے والے لوگ ہیں، الیکشن پر ہم ایک متفقہ فیصلہ کریں گے، ملک کو نئی پریکٹس کی بھینٹ نہیں چڑھا سکتے۔ لاہور میں وفاقی وزیر اور مسلم لیگ نے کے مرکزی رہنماء سردار ایاز صادق سے انکے بھائی کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملکی صورتحال کو نئی پریکٹس کی بھینٹ نہیں چڑھا سکتے، جو ملک کیلئے مفید ہوگا وہی فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 2018ء کے الیکشن نتائج کو کسی صورت قبول نہیں کرتے، 2017ء کے بعد ملکی معیشت کی گروتھ گری ہے، عوام سمجھ رہی ہے کہ ملک کو اس دلدل میں کس نے دھکیلا ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ جلسے ہم نے بھی کیے ہیں، ہمارے جلسوں کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے جلسے نہیں جلسیاں تھیں، لیکن ہمارے جلسوں میں قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی، اب ایک جماعت نے فوجی املاک کو نقصان پہنچایا ہے تو آرمی ایکٹ تو حرکت میں آئے گا، آرمی ایکٹ کی بھی قانون میں ایک حیثیت ہے، آرمی ایکٹ پر بھی اپیل ہوسکتی ہے۔ سربراہ پی ڈی ایم نے مزید کہا پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں ہے، ہر پارٹی کا اپنا منشور ہے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے طور پر علاقائی اتحاد کرسکتے ہیں، پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حوالے سے جو میں کہہ رہا ہوں، وہی پی ڈی ایم کا مؤقف ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1062065
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش