0
Tuesday 1 Nov 2011 12:23

اسرائیلی حکام دہشت گردانہ سوچ کے مالک ہیں، ندا حشوی

اسرائیلی حکام دہشت گردانہ سوچ کے مالک ہیں، ندا حشوی
اسلام ٹائمز- پریس ٹی وی کے مطابق بیروت میں مقیم لبنان کی معروف سیاسی ماہر ندا حشوی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے قتل کرنے اور قتل ہو جانے پر مبنی بیانات اسرائیل کی دہشت گرانہ سوچ کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ رویہ دہشت گردانہ ہے اور دہشت گردی اسکے علاوہ کچھ نہیں، اسرائیلی حکام سمجھتے ہیں کہ عام لوگوں اور بچوں کو قتل کئے بغیر اپنے وجود کو باقی نہیں رکھ سکتے۔
یاد رہے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا تھا کہ اسرائیل کی خارجہ پالیسی دو بنیادی اصولوں پر استوار ہے جو "قتل کرنا اور قتل ہو جانا" ہیں، جو بھی ہمیں نقصان پہنچائے گا اس کو قتل ہو جانا چاہئے۔
ندا حشوی نے کہا کہ انتہائی تعجب والی بات یہ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے ایسے وحشت ناک بیانات پر یورپ، اقوام متحدہ اور مغربی دنیا کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا جنہوں نے اپنی آنکھیں ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر بند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ اسرائیل قتل و غارت کو ایک اسلحہ کے طور پر استعمال کرتا ہے، اور یہی اسکا واحد دفاعی ہتھکنڈہ ہے۔
لبنان کی معروف سیاسی تجزیہ نگار نے کہا کہ تل ابیب کی شدت پسند حکومت یہ عقیدہ رکھتی ہے کہ بیگناہ افراد کی قتل و غارت کے بغیر اپنے وجود کو باقی رکھنے سے قاصر ہے۔ ندا حشوی نے واضح کیا کہ اسرائیل کھلم کھلا مجرمانہ اقدامات انجام دے رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ آج اعلانیہ طور پر قتل و غارت کی باتیں کرتے ہیں، وہ فلسطینی عوام کو انسان نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایسے اقدامات سے بھی اپنی نابودی سے نہیں بچ سکتا۔
ندا حشوی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل تیزی سے اپنی نابودی کی جانب گر رہا ہے اور اب قتل و غارت کی پالیسی بھی اسے اس نابودی سے نجات نہیں دلا سکتی، اسرائیل کو جان لینا چاہئے کہ وقت تبدیل ہو چکا ہے اور اگر اس نے ماضی کی دہشت گردانہ پالیسیوں کو جاری رکھا تو مجاہدین اسلامی اسکو منہ توڑ جواب دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 110912
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش