0
Monday 7 Sep 2009 09:03

تربیلا ائربیس پر خودکش حملے کی کوشش ناکام،2بمبار گرفتار،کوہاٹ دھماکہ،1جاں بحق،سوات آپریشن میں 3جنگجو ہلاک،9نے ہتھیار ڈال دیئے

تربیلا ائربیس پر خودکش حملے کی کوشش ناکام،2بمبار گرفتار،کوہاٹ دھماکہ،1جاں بحق،سوات آپریشن میں 3جنگجو ہلاک،9نے ہتھیار ڈال دیئے
ایبٹ آباد،سوات،اسلام آباد،لنڈی کوتل،جمرود،کوہاٹ:سیکورٹی فورسز نے تربیلا ائیربیس پر خودکش حملہ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 2 خودکش بمباروں کو گرفتار کر لیا ہے ۔ان کے قبضے سے خودکش جیکٹ،3 دستی بم،پستول اور 7 میگزین برآمد کر لیے گئے۔ کوہاٹ تھانہ جنگل خیل میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ ایک پولیس اہلکار جاں بحق دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔ دھماکہ کی آواز 5کلو میٹر دور تک سنی گئی پورا علاقہ لرز اٹھا ۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز 2 خودکش بمباروں نے تربیلا ائیربیس پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی اور وہ ائیر بیس کی طرف بڑھ رہے تھے کہ ان دونوں خودکش بمباروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ان دونوں خودکش حملہ آوروں کو موبائل فون پر گفتگو کرنے کے ذریعے ٹریس کیا گیا جو دوبئی کی موبائل سیمیں استعمال کر رہے تھے نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جن 2 خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا ان کے نام حافظ عبدالرزاق اور عبدالماجد ہیں۔ جو ضلع کرک سے تعلق رکھتے ہیں ان کے قبضے سے خودکش جیکٹ ، 3 دستی بم ، پستول اور 7 میگزین برآمد ہوئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق عبدالماجد نے حملہ کرنا تھا جبکہ حافظ عبدالرزاق نے فائرنگ میں مدد کرنا تھی ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے تربیلا اور غازی کے درمیان جاڑیاں چوک سے دو خودکش بمباروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک خودکش جیکٹ جس میں 9 کلوگرام دھماکہ خیز مواد تھا ۔ 3 دستی بم، ایک پستول اور 7 میگزین برآمد کر لیے ۔ حافظ عبدالرزاق کی عمر 28 سال اور عبدالماجد کی عمر 21 سال ہے ۔ اور یہ غازی میں ایک حساس ائیر بیس کو نشانہ بنانا تھا لیکن جب وہ بنوں سے روانہ ہوئے تو خفیہ اداروں کو موبائل فون مانیٹرنگ کے ذریعے ان کی نقل و حرکت کی اطلاع ملتی رہی اور جاڑیاں چوک پہنچنے پر خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے انہیں روک کر گرفتار کر لیا۔ واضح رہے کہ یہ دونوں بنوں سے بذریعہ موٹر سائیکل اس علاقے تک پہنچے تھے۔ادھر سوات میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے اور تحصیل کبل کے علاقے دمغار میں 3عسکریت پسندوں کے مکانات مسمار کر دئیے گئے ہیں ،علیگرامہ اور اوڈیگرام میں 3 عسکریت پسند سرنڈر ہو گئے ہیں جبکہ شاہ ڈھیر7 سے عسکریت پسندوں کے زیر استعمال دو گاڑیاں برآمد کر لی گئی ہیں گولڈن کے علاقے میں سڑک کے کنارے نصب بم ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع سوات کے مختلف علاقوں میں آپریشن راہ راست جاری ہے اور سرکاری ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق تحصیل کبل کے علاقے دمغار میں سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کے دوران 3 مقامی عسکریت پسندوں کے مکانات دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دئیے ہیں۔ تحصیل کبل ہی کے علاقے شاہ ڈھیر7 سے سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے زیر استعمال 2 گاڑیاں برآمد کر لی ہیں جبکہ گولڈن کے علاقے میں سڑک کے کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں تحصیل کبل کے علاقے علیگرامہ اور مینگورہ کے نواحی علاقے اوڈیگرام میں 3 عسکریت پسندوں نے سرنڈر کر کے خود کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دیا ہے مینگورہ شہر ، فضا گٹ ، چار باغ ، کانجو اور کبل میں اتوار کے روز صبح 6 بجے سے رات 8بجے تک کرفیو میں نرمی رہی رات 8بجے کرفیو نافذ ہونے کے باعث لوگوں کو نماز تراویح ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا عوامی حلقوں نے ارباب اختیار سے کرفیو میں نرمی کا دورانیہ بڑھانے کی اپیل کی ہے۔دریں اثناء سوات کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے سرچ اور کلیئرنس آپریشن کے دوران تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ 9 نے رضا کارانہ طور پر خود کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔ اتوار کو آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے الپورائے کے قریب لیلونائے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر سرچ آپریشن کیا جہان فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ دو کو گرفتار کر لیا گیا۔ پیوچار کے قریب گاٹ اور بارشور میں پانچ دہشت گردوں نے رضا کارانہ طور پر ہتھیار ڈال دیئے جبکہ ناگوا میں دہشت گردوں سے تربیت حاصل کرنے والے دس سالہ لڑکے نے خود کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔ بلوگرام میں دو جبکہ ہزارہ اور گل جبہ سے بھی دو دہشت گردوں نے خود کو فورسز کے حوالے کر دیا۔ دوسری طرف خیبرایجنسی کے پولیٹکل انتظامیہ نے قبائلی عمائدین کے ذریعے لشکراسلام کے ساتھ غیر مشروط طور پر مذاکرات کی پیشکش کر دی ۔پولیٹکل انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق پولیٹکل انتظامیہ نے خیبر ایجنسی نے باڑہ میں شدت پسندوں کے خلاف جاری اپریشن بند کرنے کیلئے لشکر اسلام کو تین شرائط پر مذاکرات کی پیشکش کر دی ہے پہلی شرط کے مطابق باڑہ میں تمام شدت پسند ہتھیارڈال دیں ، دوسری شرط کے مطابق تمام شدت پسند رضاکارانہ طور پر اپنے اپ کو انتظامیہ کے حوالے کر دیں اور تیسری شر ط کے مطابق باڑہ میں ہرقسم کے ہتھیاروں کی نمائش اور فروخت پر پابندی عائد ہو گی۔ باڑہ کے عمائدین انتظامیہ کی شرائط سے لشکراسلام کو اگاہ کرینگے دوسری جانب لشکر اسلام کے ذرائع نے ان شرائط پر مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے ان شرائط کو مسترد کر دیا ہے ۔دوسری جانب اتوار کے روز علی مسجد کے قریب سیکورٹی فورسز نے اپریشن کے دوران لشکر اسلام کے اہم کمانڈر بخت خان کا گھر مسمار کر دیا ۔ باڑہ میں بھی دو کمانڈروں کے گھروں کو مسمار کر دیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق چھٹے روز اپریشن کو وسیع کرتے ہوئے تحصیل جمرود میں سیکورٹی فورسز نے کاروائی کرتے ہوئے لشکراسلام کے کمانڈر بخت خان کا گھر بارودی مواد سے اڑا دیا ۔ خالی ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

خبر کا کوڈ : 11206
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش