0
Monday 7 Nov 2011 20:39

ہائے رہے مہنگائی، اجتماعی قربانی کے رجحان میں اضافہ

ہائے رہے مہنگائی، اجتماعی قربانی کے رجحان میں اضافہ
اسلام ٹائمز۔ چھوٹے جانور کی قربانی کو فوقیت حاصل ہے، لیکن کیا کریں مہنگائی کا، جو ہر موڑ پر شہریوں کو کھانے کو دوڑتی ہے، انہیں اپنی کمزور مالی استطاعت کے مطابق یہ آسان لگتا ہے کہ وہ گائے یا بھینس میں ساتواں حصہ ڈال کر سنت ابراہیمی کی یاد منا لے اور اپنا بھرم بھی رکھ لے۔
 لاہور میں ہر آنے والے سال اجتماعی قربانی کے رجحان میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، لیکن فی کس حصہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ کبھی 3500 روپے میں گائے کا حصہ ڈالا جاتا تھا اب یہ 6500 سے 7000 روپے میں وصول کیا جا رہا ہے۔ عید کے دنوں میں غیر سرکاری تنظیموں اور مذہبی جماعتوں نے اجتماعی قربانی کا اہتمام کر رکھا ہے جہاں نہ صرف مقامی لوگ بلکہ بیرون ملک تارکین وطن بھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
ناظم منہاج القرآن فاونڈیشن رحیق عباسی نے بتایا کہ تین ہزار جانور ان کی فاونڈیشن کے زیراہتمام صرف لاہور میں ذبح کئے جاتے ہیں۔ جبکہ ملک بھر میں یہ تین سو مقامات پر جاری ہے۔ اس سارے عمل سے حاصل ہونے والی آمدنی سے تحریک منہاج القرآن اور اس کی ذیلی تنظیموں کے فلاحی اور تعلیمی منصوبوں کو چلایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوشت کو سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین میں تقسیم کیا جائے گا۔ جبکہ حصہ داروں کو باقاعدہ تول کر ان کے حصے کا گوشت چھاپروں میں بند کر کے دیا جاتا ہے۔ اس سے ان کی جانور کو سنبھالنے اور ذبح کرنے کی زحمت بھی بچ جاتی ہے اور ہماری تنظیم کو آمدنی بھی حاصل ہو جاتی ہے۔
 
  
خبر کا کوڈ : 112270
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش