0
Monday 25 Mar 2024 18:10

فلسطینیوں کی اجتماعی سزا ناقابل قبول ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

فلسطینیوں کی اجتماعی سزا ناقابل قبول ہے، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونی گوتریش نے غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے غزہ کے شمالی حصے تک انسانی امداد کی فراہمی روک دینے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں جس قدر وسیع قتل عام انجام پایا ہے اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے غزہ میں شدید بحران کا شکار فلسطینیوں کو فوری طور پر انسانی امداد فراہم کرنے کیلئے جنگ بندی کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دے رہا ہے جس کا کوئی جواز فراہم نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی شدید قحط کے خطرے سے دوچار ہے۔ یہ بات انہوں نے اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اردن کے وزیر خارجہ نے بھی غزہ میں فلسطینیوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ قرار دیتے ہوئے ان کیلئے عالمی سطح پر فوری اقدام پر زور دیا ہے۔
 
ایمن الصفدی نے کہا: "غزہ کی پٹی نہ صرف بچوں بلکہ بین الاقوامی قانون کیلئے بھی ایک کھلا قبرستان بن چکی ہے اور اس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔ انروا پر پابندی عائد کر کے اس ادارے کو بجٹ سے محروم کر دینے کا مطلب فلسطینی بچوں کے قتل عام میں برابر کا شریک ہونا ہے۔ انروا ایجنسی کا کوئی متبادل موجود نہیں ہے اور اسے ملنے والا تمام بجٹ انسانوں کی جان بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔" اردن کے وزیر خارجہ نے غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے رفح شہر پر زمینی حملے کی دھمکیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر صیہونی فوج رفح میں داخل ہوئی تو ایک بڑا انسانی سانحہ رونما ہو گا لیکن اسرائیل عالمی برادری کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔ ایمن الصفدی نے کہا: "اسرائیل غزہ کے خلاف جنگ میں بھوک کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور یہ سانحہ اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جب تک جارحیت ختم نہیں ہوتی۔ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کی بجائے ایسے وفد اسرائیل بھیجنے چاہئیں جو جنگ بندی کیلئے اسرائیلی حکومت پر دباو ڈالیں۔"
خبر کا کوڈ : 1124801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش