0
Sunday 5 May 2024 14:03

عنقریب بحیرہ روم میں اسرائیلی جہازوں کے خلاف پہلی کاروائی کریں گے، یمن

عنقریب بحیرہ روم میں اسرائیلی جہازوں کے خلاف پہلی کاروائی کریں گے، یمن
اسلام ٹائمز۔ العالم نیوز چینل کے مطابق یمن کے وزیر اطلاعات ضیف اللہ الشامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جب تک غزہ کی پٹی کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کی فوجی جارحیت جاری ہے، اس رژیم کے خلاف انصاراللہ یمن کی فوجی کاروائیاں بھی جاری رہیں گی، کہا کہ ہم بہت جلد بحیرہ روم میں بھی اسرائیل اور اس کے حامی ممالک کے بحری جہازوں کو میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا: "دنیا کے جس ملک نے بھی اسرائیل سے تعلقات استوار کر رکھے ہوں اس کی تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوں گی اور یمن کی مسلح افواج اس کے بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گی۔" ضیف اللہ الشامی نے مزید کہا: "یمن ایسی صلاحیتوں کا مالک ہے جن کی بدولت وہ مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت میں فرنٹ لائن پر موجود رہ سکتا ہے اور بہت جلد محاذ جنگ پر حاضر ہونے کیلئے تیار ہمارے مجاہدین کی تعداد دس لاکھ تک پہنچ جائے گی۔" یمن حکومت کے وزیر اطلاعات نے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کو "مکار" قرار دیتے ہوئے کہا: "غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پا جانے کے بعد یمن کی مسلح افواج اس بات پر نظر رکھیں گی کہ غاصب صیہونی رژیم کس حد تک اس معاہدے کی پابندی کرنے میں مصروف ہے۔"
 
ضیف اللہ الشامی نے کہا: "ہمیں فلسطین کاز کی حمایت ترک کر دینے کے عوض بہت دل للچانے والی پیشکشیں کی گئی تھیں لیکن یمنی قوم اور اس کے قائدین غزہ میں فلسطینیوں کی کامیابی تک مسئلہ فلسطین کے بارے میں اپنا موقف تبدیل نہیں کریں گے۔" اس سے پہلے یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحیی سریع نے غاصب صیہونی رژیم کے خلاف جاری فوجی کاروائیوں کے چوتھے مرحلے کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس مرحلے میں بحیرہ روم میں اسرائیل اور اس کے حامی ممالک کے بحری جہازوں کو سپرسانک میزائلوں کی مدد سے نشانہ بنایا جائے گا۔ یاد رہے یمن نے 31 اکتوبر 2023ء کے دن سے ہی غزہ میں مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت کیلئے اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کر دیا تھا اور اب تک غاصب صیہونی رژیم اور اس کے حامی ممالک کے دسیوں بحری جہازوں کو ڈرون اور میزائل حملوں سے نشانہ بنا چکا ہے۔ دوسری طرف امریکہ اور برطانیہ نے چند مغربی ممالک سے مل کر بحری فوجی اتحاد قائم کیا اور بحیرہ احمر میں جنگی جہاز لا کر یمن کے کئی حصوں کو فضائی بمباری کا نشانہ بنایا۔ لیکن اب تک امریکی اتحاد انصاراللہ یمن کی جانب سے اسرائیل اور اس کے حامی ممالک کے بحری جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
 
امریکہ کی سربراہی میں مغربی فوجی اتحاد کی یمن پر فوجی جارحیت کے برعکس نتائج ظاہر ہوئے ہیں اور انصاراللہ یمن نے اپنی فوجی کاروائیوں کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا ہے۔ اب حوثی مجاہدین نہ صرف اسرائیلی بلکہ امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کو بھی ڈرون اور میزائل حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ یمنی فوج کے اقدامات نہ صرف غاصب صیہونی رژیم کے سمندری محاصرے کو توڑنے کیلئے تمام تر امریکی اور برطانوی کوششیں ناکام ہونے کا باعث بنے ہیں بلکہ یمن کی مسلح افواج کی ایسی فوجی صلاحیتیں بھی ابھر کر سامنے آئی ہیں جنہوں نے امریکہ کو حیرت زدہ کر دیا ہے اور اس کی تمام مساواتیں تبدیل کر ڈالی ہیں۔ یمن کی مسلح افواج نے واضح کر رکھا ہے کہ جب تک غزہ میں جنگ بندی نہیں کی جاتی اور جب تک غزہ کا ظالمانہ محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا اسرائیل کا سمندری محاصرہ جاری رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 1132966
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش