0
Sunday 20 Nov 2011 00:59

مائیک مولن کو لکھا گیا خط ملک اور فوج کے خلاف بغاوت اور غداری ہے، منور حسن

مائیک مولن کو لکھا گیا خط ملک اور فوج کے خلاف بغاوت اور غداری ہے، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ مائیک مولن کو لکھے گئے خط کا معاملہ این آر او سے بھی بڑا المیہ اور ملک اور فوج کے خلاف سازش سے بڑھ کر بغاوت اور غداری کے مترادف ہے۔ اس سارے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے، جو پندرہ دن کے اندر اندر اپنی رپورٹ پیش کرے۔ سید منور حسن نے کہا کہ مائیک مولن کی طرف سے خط ملنے کی تصدیق کے بعد آصف زرداری اور حسین حقانی کو از خود اپنے فرائض سے سبکدوش ہو جانا چاہیے تھا لیکن ہمارے ہاں یہ روایت نہیں ہے۔ ریلوے، سٹیل مل، پی آئی اے کو تباہی کے کنارے پہنچانے والے اپنی وزارتوں پر پوری ڈھٹائی سے براجمان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ خط فوج کے خلاف بہت بڑی سازش اور ملک کے اندر امریکی مارشل لاء لگانے کی دعوت ہے اور یہ اقدام کم سے کم غداری کے زمرے میں آتا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ اس ریجن کے اندر ہمارے اور امریکہ کے مفادات متصادم ہیں۔ کوئی ایک حکمت عملی ایسی نہیں جو دونوں ممالک مل کر چلا سکیں۔ امریکہ اس ریجن کے اندر بھارت کو بڑا بنانا اور چین کے حوالے سے اپنی سازشوں کو کامیاب بنانا چاہتا ہے۔ اس کا 2014ء تک افغانستان سے فوجیں نکالنے کا اعلان مشکوک ہے۔ امریکہ اور پاکستان کی سوچ بھی الگ الگ ہے، اس لیے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ سے نکل آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے دباﺅ پر بھارت کو تجارت کے لئے پسندیدہ ملک کا درجہ دیا گیا ہے۔ وہ بھارت جس نے کشمیری مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے، جہاں اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں اور بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور تحریک آزادی کو کچل رہا ہے وہ بھارت ہمارے حکمرانوں کو بہت پسند ہے۔ یہ اقدام کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی سے بھی آگے کی بات ہے۔ اس کا مقصد بھارت کو افغانستان میں کردار بڑھانے کا موقع دینا ہے جس کا بارڈر بھی افغانستان سے نہیں ملتا۔ تجارت کے نام پر اس کے لیے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ سے ہماری فیکٹریاں بند پڑی ہیں، بجلی شدید مہنگی ہے، ہماری معیشت تباہ ہو رہی ہے ان حالات میں ہم بھارت کو کیا بھیجیں گے، البتہ بھارت کو قریب ترین اپنی چیزیں فروخت کرنے کے لیے منڈی مل جائے گی اور افغانستان تک راستہ بھی باآسانی مل جائے گا۔
سید منور حسن نے کہا کہ اس حکومت کو ساڑھے تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن یہ ابھی تک مشرف کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور مشرف کے گھوڑے پر سوار ہو کر اپنی راہوں پر رواں دواں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بدترین مہنگائی اور بے روزگاری کی دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے۔ حکمرانوں کے تمام رویے عوام کے ساتھ جابرانہ، غیروں کے ساتھ دوستانہ ہیں اور دشمنوں کو کھل کھیلنے کے مواقع بھی دیے جا رہے ہیں۔ حکمرانوں کے اندر خاص قسم کی ڈھٹائی ہے۔ ملک و قوم کو تباہی کے کنارے پہنچا کر بھی ان کا دل نہیں بھرا، وہ آئندہ بھی انتخابات میں کامیابی اور عوام پر مسلط ہونے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو آئندہ الیکشن میں ان چوروں، لٹیروں کو ووٹ کی طاقت سے ناکام بنانا ہو گا اور دیانتدار اور محب وطن قیادت کو اوپر لانا ہوگا ورنہ حالات مزید خراب ہوں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 115411
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش