0
Saturday 26 Nov 2011 00:33

بابر اعوان کیس ثابت نہ کرسکے، سپریم کورٹ نے این آر او کا مختصر فیصلہ جاری کر دیا

بابر اعوان کیس ثابت نہ کرسکے، سپریم کورٹ نے این آر او کا مختصر فیصلہ جاری کر دیا
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے این آر او نظرثانی کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ وفاق کے نامزد وکیل بابر اعوان اپنا کیس ثابت نہیں کر سکے، متعلقہ حکام این آر او فیصلے پر اس کی روح کے مطابق فوری عمل کریں۔ سپریم کورٹ کے مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاق کے نامزد وکیل بابر اعوان اپنی داخل کردہ اضافی دستاویزات پر دلائل کے لیے عدالت میں نہیں آئے حالانکہ انہیں اٹارنی جنرل کے ذریعے بھی پیغام پہنچایا گیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بابر اعوان کی گزشتہ شام مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواست آئی، جسے رجسٹرار آفس نے واپس کر دیا تھا۔ 
فیصلے میں کہا گیا ہے آج سماعت شروع ہوئی تو نظرثانی درخواست ڈرافٹ کرنے والے سیکرٹری قانون مسعود چشتی موجود تھے۔ سیکرٹری قانون کو مقدمے ملتوی کرنے کی استدعا کے بجائے اضافی دستاویزات پڑھنے کا کہا گیا، پہلے انکار اور پھر عدالتی تنبیہہ پر سیکرٹری قانون نے2 ستمبر 1997ء کی صرف ایک دستاویز پڑھی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں تحریر کیا گیا ہے کہ سیکرٹری قانون نے باقی دستاویزات پڑھنے سے انکار کر دیا ، جس کے بعد اٹارنی جنرل کو تمام دستاویزات پڑھنے کو کہا گیا۔اٹارنی جنرل نے 1997 سے 1999 تک آصف زرداری ، محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف سوئس عدالت میں مقدمات کی تفتیش کی دستاویزات پڑھیں۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ 16 دسمبر 2009ءکو این آر او کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر سرے سے کالعدم قرار دے چکی ہے، متعلقہ حکام اب اس پر فوری عمل کریں۔ این آر او نظرثانی کیس کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 117137
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش