0
Wednesday 30 Nov 2011 13:04

سپریم کورٹ نے صوبائی چیف سیکرٹریز کو ریلوے کی اراضی واہ گزار کرانے کی ہدایت کردی

سپریم کورٹ نے صوبائی چیف سیکرٹریز کو ریلوے کی اراضی واہ گزار کرانے کی ہدایت کردی
اسلام ٹائمز۔ عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بینچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں ملازمین کو تنخواہوں اور پینشنز کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ آڈٹ رپورٹ میں کرپشن کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور ریلوے بحالی کی تجاویز دینے کے لیے شیخ رشید کی متعلقہ انجینئیرز سے ملاقات کرائی جائے۔ سپریم کورٹ نے آئندہ پیشی پر فورنزک آڈٹ پیش کرنے جبکہ ریلوے انجنوں کی مرمت سے متعلق رپورٹ دس روز میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ریلوے کو اس حال تک پہنچانے والوں کو ہتھکڑیاں لگنی چاہیئں۔ فورنزک آڈٹ ہونا چاہیئے تاکہ ذمہ داروں کا تعین ہو سکے، کوئی بھی ریلوے کی اراضی پر قبضہ نہیں کر سکتا، یہ ایک اہم قومی ادارے کی بقاء کا مسئلہ ہے۔ 
عدالت میں ریلوے حکام نے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ اب تک بیس سے زائد انجنوں کی مرمت ہو چکی ہے  اور دیگر کی مرمت کا کام جاری ہے۔ ریلوے اراضی سے قبضہ چھڑانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریلوے اسکریپ کا کیس نیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔ سابق وزیر ریلوے شیخ رشید نے عدالت میں بیان دیا کہ وفاقی وزیر ریلوے کیس سے الگ ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ کیس کی سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔









خبر کا کوڈ : 118636
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش