0
Thursday 24 Nov 2011 01:52

ن لیگ نے میمو تنازعہ پر سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی

ن لیگ نے میمو تنازعہ پر سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے متنازعہ میمو ایشو پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئینی درخواست دائر کر دی۔ جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف، خواجہ محمد آصف، اسحاق ڈار، سردار مہتاب احمد عباسی، جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں میمو معاملہ کی تحقیقات کرنے کی استدعا کرنے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ درخواست میں وزارت خارجہ، دفاع، حسین حقانی اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں عدالت استدعا کی گئی ہے کہ تمام اداروں سے جواب طلب کیا جائے اور میمو کی تحقیقات کروائی جائیں۔ آئینی درخواست آئین کے آرٹیکل 184-3 کے تحت دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں میاں نواز شریف نے منصور اعجاز کے برطانوی اخبار میں چھپنے والے آرٹیکل کا حوالہ دیا ہے اور کہا ہے کہ حسین حقانی اور صدر زرداری نے آرٹیکل کے چھپنے کے بعد اسے مسترد کیا تھا۔ دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو میں سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حسین حقانی سے استعفیٰ طلب کرنے کو کافی سمجھا گیا۔ میمو کا معاملہ حساس ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی عوام کے سامنے آنا چاہئے۔ تمام حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے میمو کے ایشو پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے پٹیشن دائر کرنا پڑی۔
دوسری جانب تجزیہ کار اس بات پر حیران ہیں کہ دو روز قبل مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے فیصل آباد میں حکومت کو دس دن کی مہلت دی کہ اگر کمیشن اور تحقیقات کا اعلان نہ کیا گیا تو وہ سپریم کورٹ جائیں لیکن جلسہ کے دو روز بعد ہی درخواست دائر کرنا کچھ اور ہی لگ رہا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے جلسہ سے پہلے ہی سپریم کورٹ میں جانے کا فیصلہ کرچکے تھے۔ کیوں کہ سپریم کورٹ جانے سے پہلے کم از کم چار روز قانونی ماہرین سے مشاورت میں لگ جاتے ہیں جبکہ فیصل آباد کے جلسے کو فقط دو روز ہوئے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس حوالے پہلے سے ہی مسلم لیگ ن کی تیاری تھی۔
خبر کا کوڈ : 116684
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش