0
Saturday 26 Sep 2009 09:08

ایران ایٹمی پلانٹ کا معائنہ کرائے ورنہ پابندیاں لگائیں گے،اوباما،براؤن اور سرکوزی کی دھمکی،انہیں ہمیں حکم دینے کا کوئی حق نہیں،احمدی نژاد

ایران ایٹمی پلانٹ کا معائنہ کرائے ورنہ پابندیاں لگائیں گے،اوباما،براؤن اور سرکوزی کی دھمکی،انہیں ہمیں حکم دینے کا کوئی حق نہیں،احمدی نژاد
پٹسبرگ:امریکہ،برطانیہ اور فرانس کی قیادت نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ خفیہ طور پر ایک ایٹمی تنصیب تعمیر کر رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران اسے فوری طور پر بین الاقوامی انسپکٹروں کے معائنے کے لیے کھول دے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس میں ایٹمی اسلحہ نہیں بنایا جا رہا،اگر اس نے ایسا نہ کیا تو اس پر اقتصادی پابندیاں لگا دی جائیں گی۔ ایران نے اس الزام کی صحت سے انکار کیا ہے۔ ایران نے پیر کو ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے ( آئی اے ای اے) کو خط کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ وہ یورینیم افزودہ کرنے کا ایک اور پلانٹ تعمیر کر رہا ہے تاہم اس کا یہ پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے۔ ایران کے آگاہ کرنے کے باوجود جمعہ کو جی۔20 اقتصادی سربراہی کانفرنس کے موقع پر امریکہ کے صدر باراک اوباما،برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن اور فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی نے اکٹھے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران پر خفیہ ایٹمی سرگرمیوں کا الزام لگایا۔ صدر اوباما نے کہا کہ مغربی ممالک نے جمعرات کے روز آئی اے ای اے کو اس پلانٹ کی موجودگی کا ثبوت پیش کیا تھا۔ اوباما نے کہا اس پلانٹ کا حجم اور ساخت پُرامن پروگرام سے مطابقت نہیں رکھتی۔اور ایران کو بھی بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرنا ہو گی۔ امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکہ بہت عرصے سے اس پلانٹ کے بارے میں جانتا تھا اور ایران نے اسے ایٹمی انسپکٹروں سے کئی سال تک چھپا کر رکھا تھا۔ فرانس کے صدر نکولس سرکوزی نے کہا کہ توقع ہے کہ اقوامِ متحدہ کا ایٹمی ادارہ اس پلانٹ کے بارے میں کڑی تفتیش کرے گا اور ایران دو ماہ میں عالمی مطالبات کو تسلیم کرے ورنہ اسے مزید اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا ہو گا۔ برطانوی وزیرِ اعظم گورڈن براون نے کہا کہ ایران کی جانب سے دھوکہ دہی کی حد نے بین الاقوامی برادری کے لیے اس کے سوا کوئی گنجائش نہیں چھوڑی کہ وہ ریت پر لکیر لگا لیں۔ ایران فوجی مقاصد کیلئے ایٹمی پروگرام کے استعمال سے باز رہے۔ ویانا میں قائم بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے نے اِس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ ایران نے پیر کو خط کے ذریعے اطلاع دی تھی وہ یورینیم کی افزودگی کا ایک دوسرا مرکز تعمیر کر رہا ہے ۔ اِس خط میں بتایا گیا ہے کہ اس مرکز میں پیدا ہونے والی یورینیم بجلی پیدا کرنے کے لئے استعمال ہو گی ۔آئی اے ای اے کے ترجمان مارک ویڈری کیٹ نے کہا ہے کہ ایران نے ضروری معلومات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم ایران سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں مخصوص معلومات فراہم کرے۔ 
دریں اثناء ایران کے صدر احمدی نژاد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام قطعی طور پر قانونی اور پر امن ہے۔ ایران کا دنیا میں ایک منفرد کردار ہے۔ ایران دنیا بھر میں امن چاہتا ہے۔ ہم دنیا کے لئے شان اور مستقبل چاہتے ہیں۔ صدر احمدی نژاد نے کہا کہ ہمارے لئے امریکہ اور فرانسس کے صدور اور برطانوی وزیراعظم اہمیت نہیں رکھتے۔ ان کو کوئی حق نہیں کہ وہ ایران کو حکم دیں۔ ایران کے ایٹمی توانائی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ یہ پلانٹ آئی ای اے ای کے فریم ورک کے مطابق ہے اور یہ کوئی راز نہیں۔ اسی لئے اس نے اس کے بارے میں عالمی ادارے کو بتایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران یہ پلانٹ چالو ہونے سے 180دن پہلے تک اس کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت نہیں سمجھتا۔ دریں اثناء پاکستان میں ایرانی سفیر ماشاء اللہ شاکری نے ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل کو بتایا ہے کہ ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے قواعد و ضوابط کی پابندی کرتا ہے اور یورینیم کی 5 فیصد افزودگی پرامن مقاصد کیلئے ہوتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 12151
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش