0
Tuesday 13 Dec 2011 18:30

ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم گیلانی

ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم گیلانی
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ملک کی آزادی، خودمختاری اور اس کی سالمیت کے خلاف کسی کارروائی کو برداشت نہیں کریں گے۔ نیٹو، ایساف اور امریکہ کے ساتھ تعلقات برابری، خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کے احترام و تحفظ سے مشروط ہیں۔ 26 نومبر کو سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو کے حملے ملک کے خلاف جارحیت ہے۔ اسے کسی قیمت برداشت نہیں کریں گے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت عالمی برادری سے بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ ملک کی خارجہ پالیسی قومی مفادات سے ہم آہنگ ہے۔ کوئی بھی پالیسی عوامی تائید کے بغیر نہیں بنائی جائے گی اور نہ ہی ایسی کوئی پالیسی چل سکتی ہے۔ پارلیمنٹ عوام کی امنگوں کی ترجمان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو بیرون ملک سفیروں کی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے ایک ذمہ دار ملک ہونے کے ناطے بین الاقوامی برادری کا ہر سطح پر ساتھ دیا۔ اس کے لیے پاکستان نے قربانیاں بھی دیں۔ پاکستان کے امریکہ، نیٹو اور ایساف کے ساتھ تعلقات برابری خود مختاری اور ملک کی سالمیت کے تحفظ سے مشروط ہیں۔ پاکستان 26 نومبر کو سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو کے حملے پاکستان کے خلاف جارحیت قرار دیتا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں خطے میں امن کے عمل کو دھچکا لگا۔ نیٹو حملوں کے بعد جمہوری حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے جرأت مندانہ فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیٹو اور ایساف کی لاجسٹک سپلائی لائنز بند کر دی گئی ہیں، شمسی ایئر بیس خالی کرا لی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے 26 نومبر کے نیٹو حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بون کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیٹو اور ایساف کے ساتھ تعاون پر جامع نظرثانی کا حکم دیا گیا ہے اور سفیروں کی دو روزہ کانفرنس اسی مشق کا حصہ ہے۔ پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کو 26 نومبر کے حملوں کا تفصیلی جائزہ لینے اور امریکہ، نیٹو، ایساف کے ساتھ تعاون کیلئے شرائط طے کرنے کیلئے تجاویز دینے کا اختیار دیا گیا ہے، جن پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں غور ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے مفادات کے تحفظ کیلئے یہ اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوئے، ذمہ دار ملک کی حیثیت سے پاکستان اپنے خطہ کے امن و استحکام کیلئے جو کچھ بھی ضروری ہوا کرے گا تاہم ہم کسی کو اپنے جائز مفادات کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کانفرنس میں شریک تمام سفیروں کو یقین دلایا کہ حکومت اور پاکستان کے عوام اپنے قومی وقار، عزت اور قومی مفادات کو سربلند رکھنے کیلئے ان کی کوششوں کی مکمل حمایت کریں گے۔
امریکہ کے ساتھ پاکستان کے مستقبل کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ امریکہ، نیٹو اور ایساف کے ساتھ تعاون پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر مبنی تھا۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناقابل تغیر اصولوں پر مبنی ہے، اقوام متحدہ کا منشور ممالک کے درمیان اقدار اور بین الاقوامی قانون، خطہ اور دنیا میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے ہماری جدوجہد کو ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قریبی دیگر ہمسایہ ممالک اور در حقیقت تمام عالمی برادری کے ساتھ بہتر تعلقات کیلئے مخلصانہ کوششیں کر رہا ہے، خودمختاری، باہمی احترام اور مشترکہ مفادات اس حکمت عملی کا طرہ امتیاز ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ ملک اور خطہ میں امن و استحکام، ترقی اور سماجی و اقتصادی خوشحالی کے حصول کیلئے ہمارے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کیلئے ضروری ہے۔
بین الاقوامی برادری میں موجودہ حکومت کی جانب سے مزید فعال کردار ادا کرنے کے متعلق وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اعلیٰ اقدار اور انسانیت کے اصولوں کو سربلند رکھا۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قومی اتحاد ہماری طاقت ہے، پارلیمنٹ ہمارے لوگوں کی امنگوں کی ترجمان ہے جو پاکستان کے اعلیٰ ترین مفادات کی بھی محافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کیلئے تمام اہم معاملات پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے انتھک کوششیں کیں، عوام کی حمایت کے بغیر کوئی پالیسی کامیاب نہیں ہو سکتی، ہماری جمہوریت کی طاقت کی عکاسی پارلیمنٹ اور اسکی کمیٹیوں سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت کی یہ کوشش رہی ہے کہ تمام ریاستی اداروں کو ان کے متعلقہ دائرہ کار میں ذمہ داریاں ادا کرنے دی جائیں اور حکومت کو پالیسی سازی میں ان کی مطلوبہ تجاویز فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہمارا خطہ مشکل مرحلہ سے گزرا ہے، افغانستان سے متعلق ایشوز نہ صرف خطہ بلکہ پوری عالمی برادری کیلئے بھی سخت چیلنج ہے۔ انہوں نے پیچیدہ عالمی اور علاقائی ماحول کے باعث درپیش تمام چیلنجوں پر قابو پانے کے سلسلہ میں بھرپور اور مستعد سفارتکاری کو یقینی بنانے کیلئے دفتر خارجہ کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے بین الاقوامی افق پر پاکستان کے مفادات کے تحفظ کیلئے اپنے سفیروں اور سفارتکاروں کی صلاحیت اور پیشہ ورانہ مہارت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے قومی وقار، عزت کو سربلند رکھنے اور پاکستان کے قومی مفادات کو فروغ دینے کے سلسلہ میں سفیروں کو پاکستان کی حکومت اور عوام کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں جو جائزہ لیا گیا اور تجاویز دی گئیں وہ مستقبل کے لائحہ عمل کے تعین کیلئے بڑی معاون ثابت ہوں گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت کانفرنس کے نتائج اور تجاویز کا قریبی جائزہ لے گی۔
خبر کا کوڈ : 121911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش