0
Thursday 29 Dec 2011 19:17

حکومت نے عوام کو نئے سال کا تحفہ دینے کی تیاریاں مکمل کر لیں

حکومت نے عوام کو نئے سال کا تحفہ دینے کی تیاریاں مکمل کر لیں
اسلام ٹائمز۔ اوگرا نے یکم جنوری سے سی این جی 46 فیصد مہنگی کرنے کی تجویز دی ہے جبکہ حکومت نے نئے سال کے آغاز پر قدرتی گیس کے صارفین کو 100 ارب روپے سے زیادہ کے ٹیکسوں کا تحفہ دینے کیلئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، سوئی سدرن اور سوئی ناردرن 17 فیصد شرح منافع کے حصول کیلئے بلاامتیاز قیمتوں میں اضافہ کریں گے۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے ذرائع کے مطابق گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ ٹیکس کا نفاذ بھی یکم جنوری سے ہو گا، یہ ٹیکس مختلف شرحوں سے سی این جی، فرٹیلائزر، نجی پاور کمپنیز پر عائد ہو گا۔ 

حکومت کا موقف ہے کہ گیس انفراسٹرکچر کو ٹیکس کے ذریعے پاک ایران، پاک ترکمانستان گیس پائپ لائن منصوبوں اور ایل این جی کی ترسیل کیلئے انفراسٹرکچر تشکیل دیا جائیگا اور حاصل ہونیوالے فنڈز ملک میں تیل و گیس کی طلب و رسد میں عدم توازن ختم کرنے کے منصوبوں کیلئے استعمال ہونگے، یکم جنوری سے ایل پی جی کی مقامی پیداوار پر بھی 120 ڈالر فی میٹرک ٹن کی شرح سے پٹرولیم ڈویلپمنٹ ٹیکس نافذ ہو گا، جس سے ایل پی جی کی قیمتوں میں 14 روپے فی کلو اضافہ ہو جائیگا۔ وزارت کے حکام کا موقف ہے کہ دنیا بھر کی نسبت پاکستان میں قدرتی گیس کی قیمت کم ہے۔
 
آن لائن کے مطابق اوگرا نے یکم جنوری سے سی این جی 46 فیصد مہنگی کرنیکی سفارش کی ہے، اوگرا نے وزارت پٹرولیم کو خط لکھا ہے جس میں سی این جی مہنگی کرنیکی سفارش کی گئی ہے، جس کے مطابق بلوچستان اور پوٹھوہار ریجن کیلئے سی این جی 30 روپے 89 پیسے فی کلو، سندھ اور پنجاب 24 روپے 58 پیسے فی کلو اضافہ کیا جائیگا۔ اوگرا کی سفارش پر عمل درآمد کے نتیجے میں خیبر پختونخواہ، بلوچستان اور پوٹھوہار ریجن میں سی این جی کی نئی قیمت 97 روپے 31 پیسے جبکہ سندھ اور پنجاب میں 87 روپے 64 پیسے فی کلو ہو جائی گی۔
خبر کا کوڈ : 126025
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش