0
Monday 5 Oct 2009 12:23

اسلام آباد:اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں خودکش حملہ،ہلاکتوں کی تعداد 5 ہو گئی

خودکش حملہ آور ایف سی کی وردی پہن کر داخل ہوا،رحمن ملک
اسلام آباد:اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں خودکش حملہ،ہلاکتوں کی تعداد 5 ہو گئی
اسلام آباد:اسلام آباد میں عالمی امدادی ادارہ،ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 5ہو گئی۔ پمز اسپتال کے ترجمان کے مطابق دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا۔ اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ تھری میں واقع،ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں دھماکہ آج دوپہر تقریبا سوا بارہ بجے ہوا ۔ دھماکے سے عمارت کے گراؤنڈ فلور کا داخلی مقام شدید متاثر ہوا،دھماکے کے بعد وہاں عمارت میں آگ بھی لگ گئی،واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام ،امدادی ادارے کے کارکن فوری وہاں پہنچے اور زخمیوں کو پمز اسپتال منتقل کیا گیا ۔ اسپتال حکام نے بتایا ہے کہ دھماکے میں مرنے والے بوٹان نامی عراقی شخص اور دو پاکستانی خواتین ملازمین مس گل رخ اور فرزانہ کی لاشیں اسپتال لائی گئیں ، دو زخمیوں عابد الرحمن اور وہاب نے اسپتال میں دم توڑا ۔ دھماکے میں سات افراد شدید زخمی ہوئے جن میں عاطف ، منیر،اور آل طاہر شامل ہیں ۔ پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ خودکش حملہ ہوسکتا ہے کیونکہ جائے وقوعہ سے دو ٹانگیں اور ایک سر بھی ملا ہے،متاثرہ دفتر میں تقریبا اسی افراد کام کرتے ہیں جن میں 20 سے زائد غیر ملکی بھی شامل ہیں ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ دھماکے کے بعد پاکستان میں موجود اقوام متحدہ کے دیگر تمام عملہ کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے اور ان کو رابطوں میں بھی مزید محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی۔وفاقی وزیر داخلہ نے تحقیقات کے لئے ڈی آئی جی کی سربراہی میں مشترکہ ٹیم تشکیل دے دی،ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ دھماکے کے وقت عمارت کی سکیورٹی کے لئے نجی ایجنسی کے 19 اور پولیس کے 8 اہل کار متعین تھے۔
 اسلام آباد:اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چار ہو گئی۔جن میں ایک غیر ملکی سمیت دو خواتین شامل ہیں جبکہ چھ زخمیوں کو بھی اسپتال پہنچایا گیا ہے۔آج دوپہر تقریبا سوا بارہ بجے اسلام آباد کے سیکٹر جی ایٹ کی گلی نمبر چھ میں واقع اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں ایک اجلاس ہو رہا تھا کہ بلڈنگ لابی میں ایک زوردار دھماکا
ہوا،اور بگدڑ مچ گئی ۔ڈی آئی جی بنیامین کے مطابق یہ خودکش حملہ تھا اور اس میں آٹھ کلو وزنی دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔حملہ آور کی عمر سولہ سے اٹھارہ سال تھی۔ڈی آئی جی نے دھماکے میں دو خواتین کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی،جن کے نام فرزانہ اور گل مختار ہیں،گل مختار ریسپشنسٹ تھی جبکہ فرزانہ اسسٹنٹ تھی۔ پمز اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ اسپتال میں ایک غیر ملکی گورڈن علی کی لاش لائی گئی ہے،ذرائع کے مطابق گورڈن کا تعلق عراق سے ہے ،جبکہ منیر،طاہر اور وہاب سمیت چھ زخمی کو اسپتال پہنچایا گیا ہے،زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک ہے ۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے رکن سجاد انور کے مطابق دھماکے سے استقبالیہ پر موجود تمام افراد زمین پر گر گئے اور سب کچھ الٹ پلٹ ہو گیا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں اس سے قبل کبھی کوئی دھمکی نہیں ملی۔انہوں نے مزید تبایا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے دفتر میں اسی مرد و خواتین کام کرتے ہیں جن میں بیس سے پچیس افراد غیر ملکی ہیں۔
خودکش حملہ آور ایف سی کی وردی پہن کر داخل ہوا،رحمن ملک
اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور چند روز میں بچے کھچے دہشت گردوں کا خاتمہ کر دینگے،کسی طالبان یا ظالمان کو قبول نہیں کرینگے ۔ اسلام آباد میں دھماکے کے مقام کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رحمن ملک نے کہا کہ سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں،خودکش حملہ آور ایف سی کی وردی پہن کر اقوام متحدہ کے دفتر پہنچا تھا جس کی وجہ سے موقع پر موجود سیکیورٹی اہلکار دھوکہ کھا گئے۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور بہانے سے اقوام متحدہ کے دفتر میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ شدت پسندوں نے پانچ روز قبل شدت پسندوں کے اجلاس میں حملوں کی منصوبہ بندی کی۔انہوں نے دھماکے میں ایک عراقی سمیت چار افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پاکستان آئے ہوئے غیر ملکی مہمانوں کو پیغام دینا چاہتے تھے،وزیر داخلہ نے بتایا کہ ڈی آئی جی سمیت حساس اداروں کے حکام پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم قائم کر دی گئی ہے۔



خبر کا کوڈ : 12682
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش