0
Thursday 12 Jan 2012 10:24

کراچی میں فائرنگ، کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے وکیل اور پولیس اہلکار سمیت 3 افراد ہلاک

کراچی میں فائرنگ، کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے وکیل اور پولیس اہلکار سمیت 3 افراد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ نیو ایم اے جناح روڈ پر فائرنگ سے اہلسنت و الجماعت (کالعدم سپاہ صحابہ) کا وکیل ہلاک اور اس کا ڈرائیور زخمی ہو گیا جبکہ فائرنگ کے دیگر واقعات میں ایک پولیس اہلکار سمیت مزید تین افراد ہلاک اور نجی اسپتال کے سیکیورٹی سپروائزر سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق بدھ کو جمشید کوارٹر تھانے کی حدود نیو ایم اے جناح روڈ گورنمنٹ اسلامیہ کالج کے قریب تین موٹر سائیکلوں پر سوار پانچ ملزمان آئے اور انہوں نے ڈبل کیبن گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار 45 سالہ مقبول الرحمن ولد غلام مصطفی اور ان کا ڈرائیور یوسف شدید زخمی ہو گئے۔ جنہیں قریب واقع نجی اسپتال پہنچایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایڈووکیٹ مقبول الرحمن چل بسے، مقتول سندھ ہائیکورٹ کے وکیل تھے اور انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلنے والے کیسز کی پیروی کے ساتھ ساتھ لاپتہ افراد کے کیسز کی بھی پیروی کرتے تھے۔ مقتول کا آبائی تعلق رحیم یار خان سے تھا انہیں 6 گولیاں لگیں اور جائے وقوعہ سے پولیس نے تقریباً ایک درجن خول نائن ایم ایم کے برآمد کئے۔ 

اہلسنت و الجماعت کے ترجمان مولانا تاج حنفی کے مطابق مقتول گزشتہ 12 برس سے ان کی جماعت کے کارکنان کے ہائی پروفائل مقدمات کی پیروی کرتے اور دیگر قانونی امور کو دیکھتے تھے۔ مقتول سپاہ صحابہ کے قانونی مشیر بھی تھے۔ الفلاح تھانے کی حدود جامعہ ملیہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ریتی بجری کے ٹھیکیدار 45 سالہ عبدالمنان کو قتل جبکہ 35 سالہ فقیر محمد کو زخمی کر دیا۔ جنہیں جناح اسپتال منتقل کیا گیا پولیس کے مطابق ہلاک و زخمی ہونے والے افراد کھوکھراپار نمبر2  کے رہائشی تھے اور واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے۔ قائد آباد تھانے کی حدود میں مسلح ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل 40 سالہ شیر افضل محسود عرف ڈالی ہلاک ہو گیا، مقتول بدھ کی شب نیو مظفرآباد کالونی میں مصطفی مسجد کے قریب اپنے گھر کے باہر بیٹھا ہوا تھا کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے اسے نشانہ بنایا، متوفی وزیرستان کا رہنے والا اور کراچی کے عوامی کالونی تھانے میں تعینات تھا۔ 

پولیس نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل اس کا بھتیجہ بھی قتل ہوا تھا اس واردات میں ملوث ملزمان سے شیر افضل نے قصاص کے طور پر 15 لاکھ روپے لئے تھے اور شبہ ہے کہ واردات میں وہی ملزمان ملوث ہوں، تاہم مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ تھانہ الفلاح کی حدود ملیر گلستان رفیع، رحمانیہ مسجد کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 30 سالہ غلام رسول ولد مہراللہ ہلاک ہو گیا، متوفی صدیقی گوٹھ کا رہائشی تھا اس کی لاش جناح اسپتال پہنچائی گئی۔ دریں اثناء کورنگی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک نجی اسپتال کا سیکیورٹی سپروائزر عسکر ڈوگر زخمی ہو گیا۔
خبر کا کوڈ : 129667
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش