0
Thursday 5 Mar 2009 10:31

سوڈانی صدر عمر البشیرکے وارنٹ جاری‘ عوام سڑکوں پر نکل آئے

سوڈانی صدر عمر البشیرکے وارنٹ جاری‘ عوام سڑکوں پر نکل آئے
خرطوم (ثناءنیوز )ہیگ کی عالمی جنگی جرائم کی عدالت نے سوڈانی صدر عمر البشیر کی گرفتار ی کے وارنٹ جاری کردیے ہیں۔ یہ وارنٹ ان کے خلاف دارفور میں نام نہاد جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جاری کیے گئے ہیں۔ صدر کے وارنٹ گرفتاری کے بعد سوڈان کی سیاسی صورتحال خراب ہو گئی۔عمر البشیر ایسے پہلے صدر ہیں جن کے وارنٹ گرفتاری ان کے عہدہ صدارت کے دوران جاری کیے گئے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور مغربی ممالک کے پرچم نذر آتش اور نعرے بازی کرتے ہوئے عدالت کی کارروائی کو تسلیم کرنے سے انکارکر دیا جبکہ فوج کے جیٹ طیارے خرطوم پر پروازیں کر رہے ہیں۔ مقدمے کی سماعت کے دو ران ججوں نے وارنٹ جاری کر نے میں مزید تاخیر کرنے سے انکار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سوڈانی صدر کے خلاف اُن جرائم کا ماسٹر مائنڈ ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں مقدمے کو سننے والے گھانا‘ لٹویا اور برازیل کے تینوں ججوں نے کہا کہ ان کے خلاف مضبو ط شواہد موجود ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈانی صدر پر متنازع دارفور کے علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انسانیت کش جرائم کرنے کے نام نہاد الزامات عائد کیے گئے تھے۔صدر عمر البشیر کے مشیر مصطفیٰ عثمان اسماعیل نے وارنٹ جاری کرنے والی عدالت کو جدید نوآبادیاتی نظام کا حصہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عدالت سے بالکل اسی فیصلے کی توقع تھی جو محض سوڈان کی حکومت کو ہدف بنانے کے لیے تشکیل دی گئی ہے اور جو نئے سامراجی نظام کا جدید آلہ کار ہے ۔تجزیہ کاروں کے مطابق صدر عمر البشیر کی گرفتاری کے احکامات کے اجراءکے بعد عالمی برادری کے 2 کیمپوں میں بٹ جانے کا امکان ہے۔ ان کیمپوں میں برطانیہ‘ امریکا اور فرانس ایک طرف ہوں گے اور افریقی یونین‘ عرب لیگ اور چین دوسری طرف۔مصر کا خیال ہے کہ وارنٹ جاری ہونے سے باغی گروہوں کے ساتھ جاری مذاکرات متاثر ہوں گے اور پڑوس میں عدم استحکام کا باعث بنیں گے۔

خبر کا کوڈ : 1335
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش