0
Wednesday 15 Feb 2012 23:35
پاک بھارت تجارتی مذاکرات کا مشترکہ اعلاميہ جاری

پاکستان اور بھارت نے باہمی تجارت کے فروغ کے لئے 3 معاہدوں پر دستخط کر دیئے

پاکستان اور بھارت نے باہمی تجارت کے فروغ کے لئے 3 معاہدوں پر دستخط کر دیئے
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کسٹم امور میں باہمی تعاون، تجارتی تحفظات و تنازعات کے حل اور ایک دوسرے کے معیار کے سرٹیفیکیٹس کو تسلیم کرنے کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ پاک بھارت وزرائے تجارت مذاکرات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ رواں ماہ کے آخر تک پاکستان مثبت فہرست سے مختصر منفی فہرست پر چلا جائے گا جبکہ رواں برس کے آخر تک منفی فہرست کو مکمل کر لیا جائے گا۔ بجلی کی تجارت پر ایکسپرٹ گروپ کا دوسرا اجلاس مارچ میں لاہور اور پٹرولیم مصنوعات کی تجارت پر ماہرین کا پہلا اجلاس رواں برس دہلی میں ہوگا۔ 

اعلامیے کے مطابق، رواں برس کے آخر تک سافٹا کی حساس فہرست کے علاوہ تمام تجارتی اشیاء کو 5 فیصد پیک ٹیرف لیول پر رسائی دی جائے گی۔ مونا باؤ کھوکھرا پار تجارتی راہداری کھولنے کی بھارتی تجویز پر غور کیا جائے گا اور اس پر مزید گفت وشنید سیکرٹریز تجارت کی سطح پر کی جائے گی۔ واہگہ بارڈر پر پاک بھارت مشترکہ چیک پوسٹ اپریل میں فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق، بھارت نے یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان کی جانب سے مختصر منفی فہرست جاری ہونے کے 4 ماہ بعد وہ حساس فہرست میں 30 فی صد کمی پر غور کرے گا۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق، بھارت کے وزیر تجارت آنند شرما نے کہا ہے کہ دوطرفہ تجارت بڑھانے کیلئے پاکستان ایک قدم اٹھائے بھارت دو اٹھائے گا۔ وزیر تجارت مخدوم امین فہیم کا کہنا تھا کہ پاک بھارت روابط کے فروغ کیلئے رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آنند شرما نے کہا کہ وہ کھلے دل اور ذہن کے ساتھ پاکستان آئے ہیں۔ تعلقات کی بہتری کے لیے جو کہا وہ کر کے دکھایا، معاشی ترقی میں ہی علاقائی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔ اس موقعے پر مخدوم امین فہیم کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی ماحول مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ تقریب کے بعد پاک بھارت تجارتی وفود کے درمیان مذاکرات ہوئے، جن میں کسٹم امور اور تجارتی معیارات زیر بحث آئے۔
 
خبر کا کوڈ : 138108
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش