0
Tuesday 28 Feb 2012 02:57

پرامن شفاف الیکشن سے ہی حقیقی نمائندوں کا انتخاب ممکن ہے، محمد حسین محنتی

پرامن شفاف الیکشن سے ہی حقیقی نمائندوں کا انتخاب ممکن ہے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی کی زیر قیادت ایک وفد نے سندھ الیکشن کمیشن کے دفتر میں صوبائی الیکشن کمشنر سونو خان بلوچ سے ملاقات کی اور ضمنی الیکشن میں ہونے والی دھاندلی، عملے پر پولیس کی موجودگی میں تشدد اور آئندہ آنے والے الیکشن کی تیاریوں اور ووٹر لسٹوں کے اجرا سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی۔ اس موقع پر صوبائی الیکشن کمشنر سونو خان بلوچ نے جماعت اسلامی کی گزارشات اور سفارشات غور سے سنی اور ان پر ہر طرح کے عمل درآمد اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وفد میں نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر واسع شاکر، ڈپٹی سیکرٹری مسلم پرویز، امیر ضلع جنوبی راجہ عارف سلطان اور دیگر بھی موجود تھے۔ وفد نے سونو خان بلوچ کو یاداشت بھی پیش کی۔

اس موقع پر محمد حسین محنتی نے ضمنی الیکشن کے دوران ٹنڈو محمد خان میں پیپلز پارٹی کی امیدوار کی جانب سے پولیس کی موجودگی میں الیکشن کمیشن کے عملے پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وحیدہ شاہ کے خلاف ایف آئی درج کرکے فوری گرفتار کیا جائے، انہیں نااہل قرار دیا جائے اور نتیجے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عملے کا تحفظ الیکشن کمیشن اور پولیس کی ذمہ داری ہے، اگر عملہ محفوظ نہ ہو تو پرامن الیکشن کیسے ممکن بنایا جاسکے گا، وحیدہ شاہ کے خلاف اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو عوام اور سیاسی جماعتوں کا الیکشن کمیشن پر سے اعتماد اٹھ جائے گا اور آئندہ شفاف اور پرامن الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں رہے گا، پنجاب میں شکایات پر فوری کارروائی کی گئی سندھ میں بھی زبانی جمع خرچ کے بجائے فوری عملی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ متوقع الیکشن میں ووٹرز کو مکمل مطلوبہ سہولیات فراہم کی جائیں، انتخابی فہرستیں ڈسپلے سینٹرز کے علاوہ انٹرنیٹ پر بھی ڈالی جائیں، اپنا ووٹ چیک کرنے کے لئے ایس ایم ایس سروس مفت فراہم کی جائے۔

جماعت اسلامی کراچی کے امیر نے کہا کہ الیکشن کو شفاف بنانے کیلئے عملے سمیت سیکورٹی اہلکار سب کو الیکشن کمیشن تصاویر والے خصوصی کارڈز جاری کرے جو ان کے گلے میں لازما لٹکے ہوں، پولنگ اسٹیشن اور بوتھ پر سیکورٹی انچارج رینجرز کا اہلکار ہو اور پولیس اس کے ماتحت ہو تاکہ پرامن شفاف انتخابات یقینی بنائے جائیں اور حقیقی نمائندے منتخب ہوسکیں، نیز الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں اور بائیو میٹرک سسٹم کو انتخابی عمل کو شفاف بنانے کیلئے استعمال کیا جائے اور اس سسٹم کی عوامی تشہیر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی بھی تجویز کی حتمی منظوری سے پہلے سیاسی جماعتوں سے مشاورت ضرور کرے۔
خبر کا کوڈ : 141394
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش