0
Tuesday 28 Feb 2012 14:56

تیونس میں فرینڈز آف شام کا اجلاس، ہیلری کلنٹن اور شیخ حمد کی خفیہ میٹنگ میں کیا گزرا

تیونس میں فرینڈز آف شام کا اجلاس، ہیلری کلنٹن اور شیخ حمد کی خفیہ میٹنگ میں کیا گزرا
اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق تیونس میں فرینڈز آف شام کے اجلاس میں موجود سفارتی گروپس کے قریبی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ قطر اور سعودی عرب نے شام میں مسلح دہشت گرد گروہوں کی فعالیت اور عام شہریوں کے قتل عام کو جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور قطر کے وزیراعظم شیخ حمد کے درمیان ایک خفیہ میٹنگ میں شام میں انجام پانے والی مغربی و عربی سازشوں کے ناکام ہو جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
موصولہ رپورٹس کے مطابق تیونس میں برگزار ہونے والے فرینڈز آف شام کے اجلاس میں ایسی کئی خفیہ اور دوطرفہ میٹنگز بھی برگزار ہوئیں جن میں انجام پائی گفتگو کے بارے میں حتی اجلاس میں شریک افراد کو بھی بے خبر رکھا گیا ہے۔ قریبی سفارتی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ دہشت گرد افراد کو منظم اور مسلح کر کے شام میں قتل و غارت کا بازار گرم رکھنے پر بدستور مصر نظر آتا ہے اور قطر بھی ملت شام کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
اہم ذرائع نے فلسطینی جریدے المنار کو بتایا کہ قطر کے وزیراعظم شیخ حمد نے امریکی وزیر خارجہ ہیلیری کلنٹن کو مطلع کیا ہے کہ شام میں انکے آلت دست دہشت گرد مسلح گروہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں بری طرح ناکامی کا شکار ہوئے ہیں اور برہان غلیون کی سربراہی میں شام کی حکومت مخالف کونسل بھی ٹوٹنے کے قریب ہے کیونکہ اس کونسل کے بعض اراکین برہان غلیون کی برکناری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انکے اس مطالبے کی اصل وجہ شام کے عوام کی برہان غلیون سے شراب نوشی اور نشہ آور اشیاء استعمال کرنے کی خاطر نفرت ہے۔ اسکے علاوہ یہ کہ برہان غلیون ۲۰ سال قبل فرانس کی انٹیلی جنس ایجنسی کے پے رول پر بھی کام کر چکا ہے۔ یہ بات مشہور ہو چکی ہے کہ برہان غلیون باقاعدہ طور پر پیرس کے مے کدوں میں جاتا رہا ہے۔
اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام باتیں خود برہان غلیون سے بھی کہی گئی ہیں اور اس نے ہیلری کلنٹن اور شیخ جاسم بن حمد سے مطالبہ دیا ہے کہ اسے شام حکومت کے مخالفین کی کونسل کی صدارت ترک کرنے کیلئے فرصت دی جائے۔
رپورٹس کے مطابق قطری وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم نے ان باتوں سے مطلع ہونے کے بعد برہان غلیون سے کہا کہ وہ سہ جانبہ اجلاس کو ترک کر دے اور اسکے بعد شیخ حمد اور ہیلری کلنٹن کے درمیان خفیہ بات چیت انجام پائی۔ شیخ حمد بن جاسم نے ہیلری کلنٹن سے درخواست کی کہ وہ ملت شام کے درمیان انتشار پھیلانے اور بشار اسد کی حکومت کو سرنگون کرنے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر دے، امریکی وزیر خارجہ نے بھی شیخ حمد کو یقین دلایا کہ وہ شام کے اندر اپنے سپشل انٹیلی جنس نیٹ ورکس کے ذریعے نئی سازشوں کا آغاز کر دیں گی اور وہاں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردانہ اقدامات کی نئی لہر شروع کروا دیں گی۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس خدشہ کا اظہار بھی کیا کہ یہ سازشیں ناکام بھی ہو سکتی ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق اس خفیہ دوطرفہ میٹنگ میں قطر کے وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم جس چیز کے بارے میں شدید پریشان نظر آئے اور انہوں نے اسکا کئی بار تکرار بھی کیا وہ یہ تھی کہ دوحہ میں انکے خاندان کے حکومت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اسی طرح انہوں نے بعض سعودی رہنماوں کی جانب سے خطے میں انکے ساتھ رقابت کرنے پر بھی اپنی پریشانی ظاہر کی۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل جو حال ہی میں ایک نفسیاتی بیماری کا بھی شکار ہو گئے ہیں نے تیونس میں شرکاء کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے کی کوشش کی ہے۔ سعود الفیصل کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاض خلیج فارس کی عرب حکومتوں کی حفاظت کی خاطر شام میں دہشت گردانہ اقدامات اور قتل و غارت کے جاری رہنے کا خواہاں ہے۔
خبر کا کوڈ : 141497
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش