0
Friday 6 Nov 2009 17:48

جنوبی وزیرستان میں فورسز کی پیشقدمی،24 شدت پسند ہلاک

جنوبی وزیرستان میں فورسز کی پیشقدمی،24 شدت پسند ہلاک
وانا:جنوبی وزیرستان میں جاری آپریشن راہ نجات میں پاک فوج کی پیش قدمی جاری ہے،فورسز عسکریت پسندوں کے بیس ہیڈ کوارٹر مکین میں داخل ہو گئیں،تازہ جھڑپوں میں 24 دہشت گرد مارے گئے، جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مکین کا بڑا حصہ کلئیر کرا لیا گیا ہے جبکہ باقی حصے میں سرچ آپریشن جاری ہے،،فورسز نے سراروغا کے اردگرد بھی پوزیشنز مضبوط کر لی ہیں،سراروغا پر عسکریت پسندوں کی جانب سے 4 راکٹ فائر کئے گئے جھڑپ میں 3 عسکریت پسند مارے گئے،بنگائی خیل،ٹوٹآئی لنگر خیل اور کوٹ لنگر خیل میں سرچ آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کر کے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ مکین،لدھا،سراروغا اور مکین،گھاریم،سراروغا روڈ جنکشنز کو بند کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب بیت اللہ محسود کا گھر بھی مسمار کر دیا گیا ہے،آئی ایس پی آر کے مطابق شدید جھڑپوں کے بعد عسکریت پسند اسلحہ چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں اور مکین کے علاقے میں اب تک21 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں،مالاکنڈ ڈویژن میں جاری آپریشن راہ راست میں شکردرہ اور بش خیلہ میں سرچ آپریشن کے دوران دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا،جبکہ مینگورہ میں دو عسکریت پسندوں نے خود کو حکام کے حوالے کر دیا،جبکہ پولیس نے ایک برقعہ پوش خاتون کو گرفتار کر کے اس سے مشین گن اور دیگر اسلحہ برآمد کر لیا۔ 
جنوبی وزیرستان،فورسز نے لدھا قلعے کا کنٹرول حاصل کر لیا،28 شدت پسند ہلاک،5 اہلکار شہید
وانا،میرانشاہ:جنوبی وزیرستان میں آپریشن راہ نجات کے دوران 28 جنگجو ہلاک جبکہ 5 سیکورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔جبکہ فورسز نے سراروغہ کے بعد طالبان کے ایک اور اہم مرکز لدھا کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے،خیبر ایجنسی میں ایک اور گرلز اسکول تباہ کر دیا گیا ہے۔ سوات میں 2 اہم کمانڈروں سمیت 5 مشتبہ افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سراروغہ میں سیکورٹی فورسز اپنی پوزیشن مستحکم کر رہی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران دھماکے سے ایک افسر سمیت 5 اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے۔ سراروغہ میں ایک جھڑپ کے دوران 16 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور پانچ کو گرفتار کر لیا گیا۔ترجمان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے لدھا قلعہ کو محفوظ بنا لیا اور شاہ کس کا علاقہ کلیئر کروا لیا گیا۔ اسی علاقے میں آسمان سر اور گداوئی کو کلیئر کروا لیا گیا۔ شکئی لدھا میں جوابی کارروائی میں 7 شدت پسند ہلاک کر دیے گئے۔ لیتاسر میں جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ چینہ کے علاقے کو کلیئر کروایا جا رہا ہے۔ رزمک مکین کے علاقے میں شدت پسندوں کے مختلف ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ سوات میں جاری آپریشن راہ راست کے دوران پیرپٹائی کے علاقے میں مقامی کمانڈر علی رحمان عرف سپارے کے پانچ قریبی رشتہ داروں کو گرفتار کیا گیا جبکہ مینکورہ اور شکردرہ اور 9 شدت پسندوں نے خود کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔ دریں اثنا خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں نامعلوم شرپسندوں نے گورنمنٹ گرلز ہائیرسیکنڈری اسکول کو دھماکہ خیز مواد نصب کرکے اڑا دیا۔ دھماکے سے اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی اور اسکول میں موجود فرنیچر اور دیگر سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔

خبر کا کوڈ : 14532
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش