0
Thursday 22 Mar 2012 14:48

یوم پاکستان (23 مارچ) کے موقع علامہ سید ساجد علی نقوی کا پیغام

یوم پاکستان (23 مارچ) کے موقع علامہ سید ساجد علی نقوی کا پیغام
اسلام ٹائمز۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ 1947ء کے بعد پاکستان میں آنے والے تمام حکمرانوں کی تاریخ اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو انتہائی افسوس کے ساتھ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ قرارداد پاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ کتنی ناانصافیاں اور زیادتیاں ہوئی ہیں اور قرارداد پاکستان کی روح کو مسخ کر کے بانیان پاکستان کی ارواح کو تڑپایا جا رہا ہے۔ ہمارے ملکی آئین اور قانون کی بنیاد بھی قرارداد پاکستان تھی، لیکن جس طرح مختلف ادوار میں آئین کو معطل یا منسوخ کر کے ملک کا حلیہ بگاڑا جاتا رہا اس سے قرارداد پاکستان کی توہین ہوئی ہے۔ جب ہی تو قرارداد پاکستان کی روح پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ ہم نے پاکستان کی سالمیت، خودمختاری اور ان اعلٰی اہداف و مقاصد کا اس درست انداز سے تحفظ نہیں کیا، جن کے لئے پاکستان کی تشکیل ہوئی تھی۔ 

یوم پاکستان پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ پاکستان کو ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت تیزی کے ساتھ تباہی کی طرف لے جایا رہا ہے، جن عناصر نے یہ کھیل کھیلا وہ اب اتنے سرکش اور طاقتور ہو چکے ہیں کہ دوبارہ ملک کو صحیح راستے پر گامزن کرنے کی ہر کوشش ناکام بنا دیتے ہیں اور وطن دوست طبقات کی کوششوں میں رکاوٹیں پیدا کر دیتے ہیں۔ انہی عناصر کے ذریعے پاکستان کو مختلف پالیسیوں کی بھینٹ چڑھا کر ایک دست نگر، غلام، مقروض، مفلس اور اغیار کے مفادات کے لئے استعمال ہونے والا ملک بنا دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان آج دنیا بھر میں بالعموم اور عالم اسلام میں بالخصوص بدنام ہو چکا ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قرارداد پاکستان جہاں عوام کو وطن دوستی اور حب الوطنی کی طرف متوجہ کرتی ہے وہاں حکمرانوں کو جمہوریت، انصاف اور سالمیت و خودمختاری کی حفاظت جیسی ذمہ داریوں کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ 

بانی پاکستان حضرت قائد اعظم رہ اور مصور پاکستان علامہ محمد اقبال رہ نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا آج ہمیں دور دور تک وہ پاکستان نظر نہیں آتا۔ بلکہ پاکستان کے حالات قرارداد پاکستان کے بالکل مخالف اور متضاد سمت میں نظر آتے ہیں۔ ہمارا المیہ یہی رہا ہے کہ ہمارے حکمران طبقے قرارداد پاکستان پر عمل کرنے کی بجائے اقتدار اور مفادات کا کھیل کھیلتے رہے ہیں جبکہ عوام کو مسائل کا شکار کر کے حکمرانوں کے احتساب کا راستہ بند کر دیا گیا۔ جس کی وجہ سے خرابیوں اور آلائشوں میں مزید اضافہ ہوتا گیا اور ملک ہر قسم کی آئینی،نظریاتی اور معاشرتی بیماریوں کا شکار ہوکر مریض بن گیا۔ 

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ پاکستان کو لاحق تمام خطرات اور امراض کا شافی علاج یہی ہے کہ سب سے پہلے عوام بیدار، متحد اور منظم ہوں۔ قرارداد پاکستان کی روح کو زندہ کرتے ہوئے تحریک پاکستان والے جذبے کو بیدار کریں، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے جدوجہد کریں اور جمہوریت،انصاف اور اسلامی اقدار کے قیام اور آمریت کے خاتمے کے لئے اقدامات کریں۔ پاکستانی معاشرے کو ناانصافی،ظلم، بے عدلی، کرپشن، دہشتگردی، رشوت ستانی، فحاشی، عریانی، لاقانونیت اور دیگر معاشرتی برائیوں سے پاک کر کے ایک اسلامی، فلاحی، جمہوری اور نظریاتی مملکت بنانے کے لئے اپنی توانائیاں صرف کریں اور اس راستے میں بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 147433
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش