0
Thursday 29 Mar 2012 14:31

خواتین پر تشدد ہمارے کلچر کے منافی ہے، گورنر اور وزیراعلیٰ معافی مانگیں، قاضی حسین احمد

خواتین پر تشدد ہمارے کلچر کے منافی ہے، گورنر اور وزیراعلیٰ معافی مانگیں، قاضی حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج کرنے والی نرسوں اور خواتین پیرا میڈیکل اسٹاف پر تشدد فسطائی طرز عمل ہے، خواتین پر ہاتھ اٹھانا ہمارے کلچر اور جمہوریت کے منافی ہے، گورنر اور وزیراعلی سندھ اس واقع پر معافی مانگیں اور مسائل حل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر پریس کلب کے ذمہ داران سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی موجود تھے، بعدازاں جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے لاپتا افراد کی بازیابی اور آبپاشی کے انجینئروں کی جانب سے مطالبات کی منظوری کیلئے لگائے جانے والے کیمپوں کا بھی دورہ کیا۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ نرسوں اور خواتین پیرا میڈیکل اسٹاف پر پولیس تشدد، لاٹھی چارج اور ان کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔ اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے احتجاج کرنا ہر شہری کا آئینی، جمہوری اور دستوری حق ہے مگر جمہوریت کا راگ الاپنے والے حکمران جمہوریت کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس پر احتجاج کرنا کوئی جرم نہیں، جو لوگ ایک دن میں 10 افراد کو ہلاک اور 40 گاڑیاں نذر آتش کردیں انہیں تو کھلی آزادی ہے مگر اپنے جائز حق کیلئے آواز بلند کرنے والوں کو احتجاج تک کی آزادی نہیں، خواتین پر ہاتھ اٹھانا ہمارے کلچر کے خلاف ہے، واقعہ پر گورنر اور وزیراعلی سندھ معافی مانگیں اور تشدد کرنیوالے پولیس اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نرسوں اور خواتین پیرا میڈیکل اسٹاف کے مطالبے کو فی الفور پورا کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 148989
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش