0
Friday 30 Mar 2012 00:10

اگر ایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ لڑائی کی شکل اختیار کرگیا تو اسکے تباہ کن اثرات مرتب ہونگے، برکس

اگر ایران کے جوہری پروگرام کا معاملہ لڑائی کی شکل اختیار کرگیا تو اسکے تباہ کن اثرات مرتب ہونگے، برکس
اسلام ٹائمز۔ دنیا کی پانچ ابھرتی ہوئی طاقتوں کی تنظیم برکس نے دہلی میں چوتھے سربراہی اجلاس کے اختتام پر اعلامیے میں کہا ہے کہ شام اور ایران میں جاری معاملات کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اگر ایران کے جوہری پرگرام پر جاری تعطل لڑائی کی شکل اختیار کرتا ہے تو اس کے تباہ کن مضمرات ہوں گے اور یہ کہ شام میں جاری خونریزی کو صرف پر امن طریقوں سے ہی ختم کیا جاسکتا ہے، واضح رہے کہ اس تنظیم میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، برکس ممالک دنیا کی تقریباً چالیس فیصد آبادی کی نمائندگی کرتے ہیں، لیکن مبصرین کے مطابق اگرچہ اس تنظیم میں بڑی اقتصادی طاقتیں شامل ہیں لیکن رکن ممالک کے متضاد سیاسی نظریات کی وجہ سے عالمی سطح پر ان کی بات کو وہ وزن حاصل نہیں ہے جو ہونا چاہیے۔
 
پانچوں ممالک کے رہنماؤں نے ایک مشترکہ ترقیاتی بینک تشکیل دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس کا بظاہر مقصد یہ ہے کہ مغربی ممالک کی قیادت والے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی اجارہ داری کو ختم کرنے کے لیے ایک متوازی نظام قائم کیا جاسکے، اجلاس میں برازیل کی صدر ڈیلما روسائیف، روس کے صدر ڈمٹری میدویدیف، جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما اور چین کے صدر ہو جنتاؤ کے علاوہ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے شرکت کی، اعلامیہ کے مطابق پانچوں رہنماؤں نے شام میں قیام امن کے لیے اقوامِ متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کے تجویز کردہ منصوبے کی حمایت کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 149027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش