0
Wednesday 18 Apr 2012 23:48

ریاستی وسائل کے زور پر انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیاقت بلوچ

ریاستی وسائل کے زور پر انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کراچی میں انسانی ٹارگٹ کلنگ کے بعد انتخابات کی ٹارگٹ کلنگ اور جمہوریت کی بوری بند لاش دینے کی تیاری کی جا رہی ہے تاکہ انتخابی نتائج کو ہائی جیک کیا جاسکے اگر ایسا ہوا تو ملک بھر میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کر دی جائے گی جس کو کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہیں رہے گا، وہ دفتر جماعت اسلامی اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، کراچی سے سابق رکن قومی اسمبلی و امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی، نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں محمد اسلم اور نائب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فاروق خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ریاستی وسائل کے زور پر انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی کی جا رہی ہے اس مقصد کے لیے عدلیہ کی ساکھ کو متاثر اور فیصلوں کو ہوا میں اڑایا جا رہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ شفاف انتخابات کے ضروری ہے کہ حکومت اور اپوزیشن لیڈر ہی نہیں تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل عبوری حکومت قائم کی جائے اور ایوان صدر میں آصف علی زرداری کی جگہ کوئی ایسا انتظام کیا جائے جس سے انتخابات صاف شفاف ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ کم از کم تیس فیصد بطور مجموعی ووٹر لسٹوں میں غلط اندراج کیا گیا ہے جس کا ثبوت اس سے بڑا کیا ہو گا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کے سابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو کا ووٹ گلشن جناح سے ملیر میں منتقل کیا گیا ہے اسی جماعت کے ایک اور سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فرید احمد پراچہ کا ووٹ ان کی اصل جگہ سے تبدیل کر دیا گیا ہے اور ان کے خاندان کے ووٹ قصور میں درج کر دیئے گئے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دوہزار آٹھ کے انتخابات میں کراچی میں ساٹھ لاکھ ووٹرز رجسٹرڈ تھے ان میں موجودہ ووٹرز لسٹوں میں پچیس لاکھ کسی نہ کسی طرح متاثرہ ہیں پندرہ لاکھ ووٹرز اپنی جگہ پر درج نہیں کیے گئے نو لاکھ ایسے ہیں جن کا عارضی پتہ کراچی جبکہ مستقل پتہ کسی اور صوبے میں ہے جوان سے پوچھے بغیر ہی ان کے ووٹ مستقل پتوں پر منتقل کر دیے گئے ہیں، اس طرح کراچی کے نو لاکھ ووٹرز کو صوبہ بدر کر دیا گیا ہے ایک لاکھ ووٹرز ایسے ہیں جن کا مستقل اور عارضی پتہ کراچی کا ہے ان کو بھی کراچی سے باہر کے علاقوں میں منتقل کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ اس ساری خرابی کی وجہ صرف ایک ہے کہ حکومت اپنی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کو کراچی میں مستقل حکمران رکھنا چاہتی ہے امیر جماعت اسلامی کراچی و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا کہ کراچی میں ووٹرز لسٹوں کی تیاری کے لیے اساتذہ کی خدمات نہیں لی گئیں بلکہ عملے کو ایم کیو ایم کے سیکٹر اور یونٹ دفاتر میں بھیجا گیا جہاں سے ساری لسٹیں تیار کر کے نادرا اور الیکشن کمیشن کے حوالے کردی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اس رویے کے خلاف کراچی کی تمام جماعتیں پی پی پی، مسلم لیگ ن، جے یو آئی، سنی تحریک، ایم کیو ایم حقیقی صوبائی الیکشن کمیشن گئیں وہاں دھرنا دیا مگر کسی نے نہیں سنی تو یہ شکائت لے کر قائمقام الیکشن کمشنر آف پاکستان کے پاس آئے ہیں ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ اگر ان کی بات الیکشن کمیشن نے نہ سنی تو جماعت اسلامی نئی تیار ہونے والی بوگس لسٹوں کا کیس لے کر سپریم کورٹ جائے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب تک الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کی طرز کے مالی و انتظامی اختیارات نہیں ملتے افراد کی تقرریوں سے الیکشن کمیشن آزاد نہیں ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی اسلام آباد میاں محمد اسلم نے کہا کہ ووٹر لسٹوں میں اسلام آباد میں بھی بے قاعدگیاں ہو رہی ہیں الیکشن کمیشن ان کو درست کرے۔
خبر کا کوڈ : 154543
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش