0
Friday 8 Jun 2012 15:15

11 تا 17 جون، حریت کانفرنس (گ) کا ’’ہفتہ شہداء‘‘ منانے کا فیصلہ

11 تا 17 جون، حریت کانفرنس (گ) کا ’’ہفتہ شہداء‘‘ منانے کا فیصلہ

حریت کانفرنس (گ) نے 2010ء کی عوامی تحریک کے دوران شہید کئے گئے 125 معصوم طالب علموں سمیت جملہ شہدائے کشمیر کی یاد میں 11 جون سے 17 جون تک ’’ہفتہ شہداء‘‘ منانے کا فیصلہ کیا ہے، حریت ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں 11 جون کو ریاستی سطح پر ہڑتال کی جائے گی، 14 جون کو ’’لہو ہمارا بھُلا نہ دینا‘‘ کے عنوان کے تحت سمینار کا انعقاد ہوگا اور 17 جون کو مزارِ شہداء عیدگاہ سمیت تمام شہیدوں کے مزاروں پر ورثاء فاتحہ خوانی کے لیے حاضر ہونگے، جبکہ سربراہ حریت کانفرنس سید علی گیلانی بذات خود عیدگاہ سرینگر جاکر فاتحہ خوانی کی مجلس میں شرکت کریں گے۔
 
حریت کانفرنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ’’آزادی پسند رہنماء نے آئمہ مساجد اور محبّان وطن حریت پسندوں سے اپیل ہے کہ وہ ہفتہ شہداء کے دوران شہیدوں کی بلندی درجات کے لیے خصوصی دُعائیہ مجالس کا اہتمام کریں اور تجدید عہد کریں کہ شہداء کی قربانیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی سودا بازی نہیں کی جائے گی"۔
 
حریت کانفرنس گ کی مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس آج سید علی گیلانی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں مسلم کانفرنس، تحریک حریت، مسلم لیگ، پیپلز فریڈم لیگ، ماس موومنٹ، مسلم خواتین مرکز، ڈیموکریٹک پولیٹکل موومنٹ، تحریک وحدتِ اسلامی اور ایمپلائز موومنٹ کے سربراہوں یا ان کے نمائندوں نے شرکت کی، اجلاس میں ریاست کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی بحث ومباحثہ ہوا اور آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق ممبران مجلس شوریٰ کی آراء جمع کی گئیں۔
 
مجلس شوریٰ نے حکومت کی طرف سے سید علی گیلانی کو مسلسل گھر میں قید رکھنے اور حریت کانفرنس کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ جموں کشمیر میں امن نہیں بلکہ فوج اور پولیس کے سہارے قائم کرائی گئی جبری خاموشی برقرار ہے اور اس صورتحال کو کسی بھی طور پائیدار نہیں سمجھا جانا چاہیے۔
 
حریت کانفرنس گ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا جب تک یہاں کے لوگوں کی خواہشات اور قربانیوں کے مطابق حل نہیں نکالا جاتا ہے، تب تک جموں کشمیر میں غیر یقینی سیاسی صورتحال برقرار رہے گی اور اس صورتحال کے جاری رہتے ہوئے یہاں کے حالات سے متعلق کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ وہ کب اور کیا رُخ اختیار کرتے ہیں۔
 
بیان کے مطابق مجلس شوریٰ نے کہا ہے کہ بھارتی حکمرانوں کے لئے جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال پر مطمئن ہوکر بیٹھ جانے کا کوئی جواز نہیں ہے، کشمیریوں کی جبری قبضے کے خلاف جدوجہد پچھلے 64 سال میں کئی نشیب و فراز سے گزری ہے اور عوامی تحریک میں وقفہ آنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ کشمیری اب تھک ہار کر بیٹھ گئے ہیں اور وہ مزاحمت سے دستبردار ہوگئے ہیں، اس موقعے پر 2010ء کے 125 جوانوں سمیت جملہ شہداء کشمیر کے حق میں فاتحہ خوانی کی گئی اور اس عزم کو دہرایا گیا کہ حصولِ مقصد تک جدوجہد کو ہر قیمت پر جاری رکھا جائے گا اور شہداء کے پاک خون کے ساتھ کسی کو بھی سودا بازی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ 

خبر کا کوڈ : 169022
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش