0
Tuesday 19 Jun 2012 12:28

سپریم کورٹ، اسپيکر رولنگ کيس ميں اٹارنی جنرل کے دلائل

سپریم کورٹ، اسپيکر رولنگ کيس ميں اٹارنی جنرل کے دلائل
اسلام ٹائمز۔ سپريم کورٹ ميں اسپيکر رولنگ کيس کی سماعت جاری ہے جس کے دوران اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ہيں۔ کيس کی سماعت چيف جسٹس کی سربراہی ميں تين رکنی بينچ کر رہا ہے جس کے دوران اٹارنی جنرل عرفان قادر نے دلائل ديتے ہوئے کہا ہے کہ وزيراعظم عدالتوں کو جوابدہ نہيں، آئين کے آرٹيکل 248 وزيراعظم کو استثنا حاصل ہے۔ انہوں نے دلائل ديتے ہوئے کہا کہ اداروں کے مابين کوئی تصادم نہيں اور نہ ہی ہونا چاہيئے جبکہ کسی رکن قومی اسمبلی کو نااہل قرار دينا پارليمنٹ کا کام ہے۔ 

اسپيکر کی رولنگ کے حوالے سے اٹارنی جنرل نے دلائل ديتے ہوئے کہا کہ پارليمنٹ ميں اسپيکر کی رولنگ کے خلاف قرارداد اس لئے منظور کی کہ سات رکنی بنچ نے جس طرح غير قانونی آرڈر پاس کيا، خدشہ تھا کہ اس طرح کا کوئی اور آرڈر نہ آجائے۔ اٹارنی جنرل نے دلائل ديتے ہوئے کہا کہ عدالت اسپيکر کے خلاف کوئی فيصلہ سنا دے، تو پارليمنٹ اس کو ختم کر سکتی ہے۔ 

چيف جسٹس نے ريمارکس ديتے ہوئے کہا کہ عدالت پارليمنٹ کا مکمل احترام کرتے ہيں، انھوں نے کہا کہ عدليہ اپنا کام کر رہی ہے، اداروں ميں کوئی ٹکراو نہيں ہوگا۔ اٹارنی جنرل نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عدليہ کو توہين عدالت کا اختيار آئين کے آرٹيکل 19 اے سے مطابقت نہيں رکھتا، اور اپ رائٹ جج شايد ہی توہين عدالت کا اختيار استعمال کرتا ہو۔ جس پر چيف جسٹس نے کہا کہ يہ توہين عدالت کا کيس نہيں، غير متعلقہ باتيں نہ کی جائيں۔
خبر کا کوڈ : 172562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش