0
Monday 18 Jun 2012 18:58

متنازعہ مقدمات پر انحصار نہ کریں، عوام کی قسمت کا فیصلہ سزا یافتہ شخص کر رہا ہے، چیف جسٹس

متنازعہ مقدمات پر انحصار نہ کریں، عوام کی قسمت کا فیصلہ سزا یافتہ شخص کر رہا ہے، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا نے رولنگ سے متعلق تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ کیا یہ حقیقت نہیں کہ اٹھارہ کروڑ عوام کی قسمت کا فیصلہ ایک سزایافتہ شخص کر رہا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو اسپیکر کی رولنگ کے خلاف درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سپیکر فہمیدہ مرزا کا بیان عدالت میں جمع کرا دیا۔ اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر رولنگ کے خلاف دائر درخواستیں قابل سماعت نہیں۔ 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کے مطابق یوسف رضا گیلانی سزا پانے کے بعد نااہل ہوگئے ہیں اور وہ اٹھارہ کروڑ عوام کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیا یہ حقیقت نہیں کہ اٹھارہ کروڑ عوام کی قسمت کا فیصلہ ایک سزایافتہ شخص کر رہا ہے۔ درخواست گزاروں کا اعتراض ہے کہ سزا یافتہ شخص بجٹ دے رہا ہے، کابینہ اجلاس کی سربراہی کر رہا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کسی پارٹی کا نہیں، عوام اور ملک کا نمائندہ ہوتا ہے۔ 

اعتزاز احسن نے جواب میں کہا کہ عدالت حکومتی معاملات میں آئے گی تو عدالت کی جانب سے تجاوز ہوگا۔ اٹارنی جنرل نے بھی اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سات رکنی بینچ بھی اٹھارہ کروڑ عوام کی مرضی کے مخالف فیصلہ دے گا تو یہ بھی تجاوز ہوگا۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو باری پر بولنے اور سیٹ پر بیٹھنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آج کوئی وکیل بھی مشرف کیس، نصرت بھٹو کیس، ذوالفقار بھٹو کیس اور دوسو کیس کا حوالہ نہیں دیتا اور آپ ان مقدمات کے حوالے دے رہے ہیں جن کو متنازعات سمجھا جاتا ہے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ اگر عدالتی ستم ظریفیوں کی بات کریں گے تو بات کہیں اور نکل جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اس ملک میں صرف آئین وقانون کی بالادستی اور جمہوریت کی بقا کو مدنظر رکھنا ہے، اب ہمیں پرانے راستے چھوڑنا پڑیں گے۔ آپ کو متنازعہ مقدمات پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ میں نے کبھی آئین وقانون کو اپنی سیاسی وابستگیوں کے تابع نہیں کیا، اگر ایسا ہوتا تو 2007ء میں وکلا تحریک میں آپ کے ساتھ نہ ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپیل اس لیے نہیں کہ وہ فیصلہ وزیراعظم کو نااہل نہیں کرتا۔
خبر کا کوڈ : 172347
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش