0
Wednesday 27 Jun 2012 19:22

عجیب بات ہے کہ اسلام آباد اور لاہور کی عدالتوں میں ہمارے خلاف ہی کیسز چل رہے ہیں، قمر زمان کائرہ

عجیب بات ہے کہ اسلام آباد اور لاہور کی عدالتوں میں ہمارے خلاف ہی کیسز چل رہے ہیں، قمر زمان کائرہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کو خط لکھنے کے معاملے پر واضح کردیا ہے کہ وہ آئین اور قانون کے پابند ہیں اور آئین سے ماورا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے۔ آئین پارلیمان کی پیداوار ہے اور اگر پارلیمان چاہے تو آئین تبدیل کر دے یا نیا تشکیل دے یا پھر موجودہ اداروں کو ختم کرکے نئے ادارے بنا دے۔ اسلام آباد میں ايک نجی يونيورسٹی کی تقريب کے بعد ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ میں صدر کے دو عہدے رکھنے سے متعلق کیس پر ان کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری پارٹی کے سربراہ نہیں بلکہ انہیں خصوصی حالات میں شریک چیئرمین بنایا گیا۔ پیپلز پارٹی بھٹو اور بےنظیر کی قربانیوں سے جڑی ہے۔ عجیب بات ہے کہ اسلام آباد اور لاہور کی عدالتوں میں ہمارے خلاف ہی کیسز چل رہے ہیں۔ ہمارے کہنے پر سوموٹو تو نہيں ہو گا تاہم ہماری استدعا ہے کہ پنجاب حکومت بارے پيٹيشن 94/2010 کا بھی اب فيصلہ ہونا چاہيے۔ 
 
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بس میں ہو تو وہ ہر شخص اور ادارے کو سیاسی بنا دیں کیونکہ پیپلز پارٹی کا مقصد ہر شخص کو سیاسی عمل میں باندھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے تحت ایک اور عدالت بننی تھی مگر میاں صاحب اس پر دستخط کرنے کے بعد اب راضی نہیں۔ پرویز الہی سینئر آدمی ہیں اور ان کو نائب وزیراعظم کا عہدہ اعزازی طور پر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجہ پرویز اشرف بی بی شہید کے پسندیدہ تھے۔ راجہ پرویز پر کرپشن کے ذمہ دار وہ بیوروکریٹس ہیں جنہوں نے انہیں غلط اعداد و شمار دے کر رینٹل پاور پر ان کو گمراہ کیا۔ 

ايک سوال کے جواب ميں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سپريم کورٹ ميں اين آر او عملدرآمد پر پہلے بھی آئين کے مطابق جواب ديا اب بھی آئين کے مطابق جواب ہو گا، وزير اطلاعات نے کہا کہ نوازشريف يا عمران خان ميں ہمت ہے تو اپنے سوا کے کسی پارٹی ورکر کو وزيراعظم نامزد کرکے دکھائيں، وزيراطلاعات نے کہا کہ اتحاديوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے، اسی لئے بڑی کابينہ بنائی، وزراء پر کروڑوں روپے خرچ ہونے کا تاثر غلط ہے۔
خبر کا کوڈ : 174820
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش