0
Thursday 12 Jul 2012 12:39

ملی یکجہتی کونسل کا 27 رمضان کو یوم آزادی اور جمعۃ الوداع کو یوم القدس منانے کا اعلان

ملی یکجہتی کونسل کا 27 رمضان کو یوم آزادی اور جمعۃ الوداع کو یوم القدس منانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ 27 رمضان کو یوم آزادی اور جمعۃ الوداع کو یوم القدس منایا جائے گا۔ 27 رمضان کو اجتماعی طور پر مساجد، دکانوں اور گھروں پر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرایا جائے گا اور پاکستان کے استقلال اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی جائیں گی۔ یہ بات ملی یکجہتی کونسل کے صدر قاضی حسین احمد نے گذشتہ روز اسلام آباد میں کونسل کے سربراہی اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سامنے کونسل کے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے بتایا کہ ملی یکجہتی کونسل کی طرز پر طلبہ یکجہتی کونسل قائم کی جائے گی۔ اجلاس میں منظور کی گئی قراردادوں میں نیٹو سپلائی کی بحالی کی بھی مذمت کی گئی۔ قاضی حسین احمد نے بتایا کہ ایک اطلاع کے مطابق اسلام آباد کے ایک سکول میں ہم جنس پرستی کی حمایت میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں امریکی سفیر کی شرکت کی اطلاع ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایسی تقریبات کو طاقت سے روکیں گے۔ پاکستان میں مغربی تہذیب کے ایسے شرمناک مظاہر کی حمایت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہا کہ ہم 14 اگست کو یوم آزادی منانے کی مخالفت نہیں کریں گے لیکن 14 اگست 1947ء کو پاکستان جب وجود میں آیا تو اس روز 27رمضان المبارک کا دن تھا جو سارے مسلمانوں کے لئے نہایت مقدس ہے۔ انسانی مظاہر کے فروغ کے لیے اس دن کو یوم آزادی کے طور پر منانے کی ضرورت ہے۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ ہم اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد کروانے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان بھر کی جامع مساجد میں مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے خطبات جمعہ کے نکات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ ہمارا کام پورے ملک پر محیط ہے۔ انھوں نے بتایا کہ عنقریب صوبائی سطح پر کونسل کی تنظیم سازی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ملکی یکجہتی کونسل انتخابی سیاست میں حصہ نہیں لے گی لیکن ملکی سیاست پر ضرور اثر انداز ہو گی۔

اجلاس کے فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی راہنما اور کونسل کے سیکرٹری جنرل حافظ حسین احمد نے تمام صوبوں میں کونسل کی تنظیم کے قیام کے شیڈول کا اعلان کیا۔ انھوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن سمیت مختلف قائدین تمام صوبوں میں کونسل کے نظم کے قیام کے پروگراموں میں شرکت کریں گے، علاوہ ازیں انھوں نے 26 ستمبر کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں پاکستان بھر کے علماء و مشائخ پر مشتمل کانفرنس کے انعقاد کا بھی اعلان کیا۔

کونسل کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل ملک و قوم کے لیے ایک مفید ادارہ اور اس کی افادیت اور مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہو گا۔ اسلامی تحریک کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے سینئر نائب صدر علامہ ساجد نقوی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل واحد ادارہ ہے جس کے ذریعے بین المسالک اختلافات کو قوت علم و استدلال سے حل کیا جائے گا اور مسلمانوں کے درمیان نفرتیں پھیلانے والی قوتوں کے عزائم ناکام ہوں گے اس پلیٹ فارم کے ذریعے ہم پاکستان میں عادلانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کریں گے۔

تحریک فیضان اولیاء کے سربراہ دیوان عظمت چشتی نے کہا کہ رحمۃ اللعالمین کے ماننے والوں کو سیرت نبوی پر عمل کر کے دینی اخوت کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور دشمن کے لیے ان کے اندر سختی ہونی چاہیے۔ پیر محفوظ مشہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹارگٹ کلنگ شیعہ و سنی کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے، شیعہ و سنی آج بھی ایک ہیں جس طرح ماضی میں ایک تھے اور آئند بھی ایک رہیں گے یہ بیرونی سازش ہے جسے ناکام بنانا نہایت ضروری ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور کونسل کے نومنتخب سیکرٹری مالیات علامہ امین شہیدی نے کہا کہ شیعہ سنی تاریخی اختلافات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں مل کر آگے بڑھنا چاہیے کسی کے امتیازات کو چھیڑے بغیر ہم ایک رہ سکتے ہیں۔ تنظیم اسلامی کے سربراہ حافظ عاکف سعید نے کہا کہ آج اس طرح کے اتحاد کی اشد ضرورت تھی لیکن یہ اتحاد ٹھوس اور مضبوط بنیادوں پر ہونا چاہیے تاکہ اس اتحاد کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ پیر عبدالشکور نقشبندی نے کہا کہ ہماری جنگ آپس کی نہیں مسلمانوں کو اپنے اصلی دشمن کی پہچان کرنا چاہیے۔ جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی راہنما اور کونسل کے نائب صدر پروفیسر عبدالرحمان مکی نے کہا کہ ہم کونسل کے مقاصد کے حصول کے لیے اپنی تمام تر قوتیں بروئے کار لائیں گے۔ یہ ایک مبارک پلیٹ فارم ہے۔

اجلاس سے تنظیم العارفین کے جنرل سیکرٹری اور کونسل کے نائب صدر صاحبزادہ سلطان احمد علی، جماعت اہلحدیث کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالحفیظ فاروقی، متحدہ علماء کونسل کے جنرل سیکرٹری مولانا ملک عبدالرؤف، وفاق المدارس شیعہ کے جنرل سیکرٹری علامہ افضل حیدری، جماعت اسلامی آزادی کشمیر کے امیرعبدالرشید ترابی، وفاق المدارس عربیہ کہ مولانا تنویر احمدعلوی، پروفیسر سیف اللہ خالد، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے نمائندہ اور کونسل کے علمی و تحقیقاتی کمیشن کے کنوینر محمد خالد سیال، کونسل کے کمیشن برائے سفارشات اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر عابد رؤف اورکزئی، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر اور کونسل کے کمیشن برائے خطبات جمعہ کے کنوینر پروفیسر محمد ابراہیم، جماعت اسلامی پنجاب کے امیر اور کونسل کے مصالحتی کمیشن کے کنوینر ڈاکٹر وسیم اختر، حافظ محمد ادریس نے بھی خطاب کیا۔ کونسل کے سربراہی اجلاس کے فرائض کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر نے انجام دیے۔ اجلاس میں پیر عبدالشکور نقشبندی کو کونسل کا ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور مولانا محمد خان لغاری کو سیکرٹری اطلاعات منتخب کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 178524
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش