0
Saturday 21 Jul 2012 16:39

برما میں قتل و غارت مسلم امہ ہی نہیں پوری مہذب دنیا کیلئے لمحہ فکریہ ہے، سید منور حسن

برما میں قتل و غارت مسلم امہ ہی نہیں پوری مہذب دنیا کیلئے لمحہ فکریہ ہے، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی امن کے نام نہاد ٹھیکیداروں کو برما میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام اور ان کو زندہ جلانے کے واقعات نظر نہیں آتے، چالیس لاکھ سے زائد مسلمانوں کو بدترین تعصب اور دہشت گردی کا سامنا ہے، لاکھوں اپنی جانیں بچانے کے لیے ہجرت پر مجبور ہیں، مگر ان کو راستوں اور مہاجر کیمپوں سے پکڑ کر زبردستی مرتد ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی اور عالمی برادری برما کے مسلمانوں کا قتل عام رکوانے کے لیے فوری اقدامات کریں، پاکستان اقوام متحدہ میں فوری طور پر جنرل اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن دے اور برما کی حکومت سے برمی مسلمانوں پر مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا جائے، برما کی صورتحال پر جلد قابو نہ پایا گیا تو لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام اور بھوک پیاس سے مر جانے کا خطرہ ہے، یہ بہت بڑا انسانی المیہ ہے، جس کی طرف کسی کا دھیان نہیں۔ ان مظالم کو رکوانے کے بجائے دنیا مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

منصورہ میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے برما میں جاری مسلمانوں کے قتل عام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک 30 ہزار سے زائد گھروں کو نذرآتش اور ہزاروں مسلمان زندہ جلائے گئے ہیں، اراکان میں مسلم قبیلے روہنگیا کے افراد کو جبراً اسلام چھوڑ کر بدھ مت اختیار کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ سید منور حسن نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ برما کے مسلمانوں کی زندگیاں بچانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ برما کے حالات صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری مہذب دنیا کے انسانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنا دوہرا معیار ترک کر کے مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے۔ او آئی سی دنیا بھر میں اپنے سفارتی ذرائع استعمال کر تے ہوئے برمی مسلمانوں کی زندگیاں بچائے اور اراکان میں امدادی سرگرمیاں شروع کرے۔

سید منور حسن نے مطالبہ کیا کہ ظلم و جبر اور انسانی جانوں سے ہولی کھیلنے کا سلسلہ فوری بند کروایا جائے اور اس کے مرتکب افراد کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق سزا دی جائے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ برما کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے اس سے شدید احتجاج کیا جائے اور بنگلہ دیش سے بھی پناہ کیلئے آنے والے برمی مسلمانوں کو پناہ دینے کی درخواست کی جائے تاکہ ان کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔
خبر کا کوڈ : 180873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش