0
Tuesday 28 Aug 2012 16:49

گلگت شہر میں عوام خوف کی زندگی جینے پر مجبور ہوگئے

گلگت شہر میں عوام خوف کی زندگی جینے پر مجبور ہوگئے
اسلام ٹائمز۔ گلگت شہر میں جزوی طور پر دفاتر اور مارکیٹیں کھل گئیں تاہم دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ مارکیٹیں اور دکان گاہکوں سے خالی ہیں۔ سڑکوں پر بھی بہت کم ٹریفک ہے، بازاروں میں موجود عوام کے چہروں پر خوف کے تاثرات صاف نظر آ رہے ہیں، ایسے میں افواہوں کی وجہ سے عوام اور بھی زیادہ پریشان نظر آرہے ہیں۔ دکانداروں اور بازاروں میں موجود افراد نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر فرد کو اپنی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں، گھروں سے باہر نکلتے ہوئے خوف محسوس ہوتا ہے اور اگر مجبوری میں باہر جائیں تو واپس جانے تک گھر والے خیریت کی دعائیں مانگتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناخوشگوار حالات کی وجہ سے نہ صرف انسانی جانوں کو خطرہ ہے بلکہ علاقے کی معیشت اور تعلیم سمیت ہر شعبہ بری طرح خراب حالات کا شکار ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سیکوریٹی کی فراہمی کے بلند و بانگ دعوے تو کر رہی ہے مگر عملدر آمد نہیں کر رہی ہے، تعلیمی ادارے دو ہفتوں سے بند ہیں، مارکیٹں اور تمام سڑکیں ویران ہیں، اس شہر کا کوئی بھی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی رٹ کو بحال کرتے ہوئے شہریوں کو تحفظ کی گارنٹی دے تاکہ اس شہر خموشاں کی رونقیں ایک بار پھر بحال ہوسکیں۔
خبر کا کوڈ : 190766
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش