1
0
Saturday 1 Sep 2012 19:26

شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف اعلٰی عدلیہ سے رجوع کرنیکا فیصلہ کر لیا ہے، عبدالخالق اسدی

شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف اعلٰی عدلیہ سے رجوع کرنیکا فیصلہ کر لیا ہے، عبدالخالق اسدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے لاہور میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے احباب وطن عزیز پاکستان کی روز بروز بگڑتی صورت حال سے بخوبی آگاہ ہیں، شیعیان حیدر کرار پر آئے دن قاتلانہ حملے، ٹارگٹ کلنگ روزمرہ کا معمول بن چکا ہے، گزشتہ دنوں گلگت بلتستان سے لے کر کوئٹہ تک کوئی ایسا دن نہیں کہ جس دن کسی نہ کسی شیعہ مسلمان کا خون اس سرزمین پر نہ بہا ہو، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میڈیا اور اخبارات میں چند مذمتی جملے اور روایتی تسلیاں دے کر اگلے دن کے سانحے کے انتظار میں بیٹھ جاتے ہیں اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کی بجائے نہتے، پرامن اور محب وطن لوگوں کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے لے کر صوبائی حکومتوں تک نے آج تک کسی ایسے قاتل کو گرفتار نہیں کیا اور نہ ہی ہمارے مطالبات پر کان دھرنے کی کوشش کی گئی، شیعہ قوم کو پاکستان میں منظم منصوبے کے تحت دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیشن جج کوئٹہ ذوالفقار نقوی کی شہادت عدل و انصاف کا گلہ کاٹنے کے مترادف ہے، جب عدلیہ کے افسران دہشت گردوں کے نشانے پر ہوں تو عام آدمی کے تحفظ کی توقع نہیں کی جا سکتی اور آج کے واقعات جو کوئٹہ میں معصوم شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کرنا اور ایک بھی دہشت گرد کا گرفتار نہ ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ان دہشت گردوں کی سرپرستی ضرور کوئی طاقت کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ایجنسیوں کے کردار کو ان واقعات نے مشکوک بنا دیا ہے، بلوچستان کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہاں گورنر راج نافذ کرکے ان قاتلوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، نہیں تو تمام تر حالات کی ذمہ داری وفاقی اور صوبائی حکومت کی ہوگی۔ علامہ اسدی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں طلباء گزشتہ کئی ہفتوں سے محصور ہیں اور وہاں غذائی قلت اور عوام ریاستی تشدد کا شکار ہیں، لیکن ان کے مسائل کے حل کے لئے نہ تو وفاقی حکومت کوئی ایکشن لے رہی ہے نہ ہی وہاں کے نام نہاد صوبائی حکومت ان مسائل کے حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، گلگت بلتستان والوں کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ کیا جائے، کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے ہاتھ حکومت وقت کے گریبان تک پہنچ جائیں۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ اعلٰی عدلیہ بات بات پر سوموٹو ایکشن لے رہی ہے، لیکن پاکستان میں دو ہزار سے زائد شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش بیٹھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین محترمہ عاصمہ جہانگیر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کے ذریعے شیعہ نسل کشی کیخلاف درخواست دائر کر رہی ہے، اس کے بعد ہمیں اس بات کا بھی یقین ہو جائے گا کہ دنوں میں مقدمات نمٹانے والی عدلیہ شیعہ کلنگ کے دائر مقدمے پر کیا فیصلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کے توسط سے یہ مطالبات حکمرانوں، اعلٰی عدلیہ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں تک پہنچانا چاہتے ہیں کہ کوئٹہ سمیت ملک بھر میں شیعہ نسل کشی پر سپریم کورٹ فوری سوموٹو ایکشن لے اور حکومت سمیت سکیورٹی اداروں سے ان واقعات پر فوری جواب طلب کرے، گلگت بلتستان کے بگڑتے ہوئے حالات پر ہمیں شدید تشویش لاحق ہے، وفاقی حکومت وہاں کے مسائل فوری طور پر حل کرے اور شاہراہ قراقرم کو افواج پاکستان کے حوالے کر کے لوگوں کے سفر کو محفوظ اور دہشت گردوں کے خلاف فوری فوجی آپریشن کا اعلان کرے۔ ملک اسحاق کی گرفتاری کے بعد کل کالعدم تنظیم کے مظاہرے میں تکفیری نعرہ بازی کا وزیراعلٰی فوری نوٹس لیں، ورنہ یہ گروہ دیگر صوبوں کی پنجاب کے امن کو بھی متاثر کرنے سے باز نہیں آئیں گے۔
خبر کا کوڈ : 191871
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Australia
مجھے نہی لگتا کہ یہ چیف اِنجسٹس آف پاکستان، مسٹر سُوموٹو، مظلوم پاکستانیوں کو ریلیف دینے کا واقعی اہل بھی ہے۔۔۔؟
ہماری پیشکش