0
Wednesday 5 Sep 2012 12:20

عمران خان کا وزیرستان جانا، حقیقت یا سیاسی شوشہ

عمران خان کا وزیرستان جانا، حقیقت یا سیاسی شوشہ
پاكستان تحريک انصاف كے چيئرمين عمران خان نے 6 اكتوبر كو ايک لاكھ كا قافلہ لے كر جنوبی وزيرستان جانے كا ایک بار پھر اعلان كرتے ہوئے كہا ہے كہ امريكا ميں اتنی ہمت نہيں كہ وہ اس قافلے پر ڈرون حملہ كرے۔ پريس كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ امريكا كی طرف سے شمالی وزيرستان ميں ڈرون حملوں كے خلاف ہماری جماعت 6 اكتوبر كو ايک لاكھ افراد پر مشتمل قافلہ لے کر جنوبی وزيرستان جائے گی اور اس ميں امريكا اور يورپ كے صحافيوں كے علاوہ سماجی كاركنان بھی شامل ہوں گے، جس کی حفاظت محسود قبیلہ کے افراد كریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ 8 سال سے امريكا يہ جنگ لڑ رہا ہے اور ہم كہہ رہے ہيں كہ اس مسئلہ كا حل صرف مذاکرات ہیں اور جب تک ان مذاكرات ميں قبائل كو شامل كركے معاہدے نہيں كئے جاتے اس وقت تک افغانستان ميں امن كا قيام بھی ممکن نہیں۔ عمران خان نے كہا كہ حكومت عدليہ پر پانچ ارب روپے بچانے اور اپنی مدت پوری كرنے كے لئے شب خون مار رہی ہے، اسی وجہ سے عدليہ كا ٹرائل كيا جا رہا ہے۔

یہاں یہ بات یاد رہے کہ اس سے پہلے عمران خان نے ستمبر کے مہینے میں ہر صورت وزیرستان جانے کا ارادہ کیا تھا اور کہا تھا کہ کوئی مائی کا لعل انہیں روک نہیں سکتا۔ نہ جانے خان صاحب پھر کیوں رک گئے؟ عمران خان نے اس وقت کچھ اس طرح گفتگو کی تھی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ ہر صورت ستمبر میں وزیرستان جائیں گے، روٹس اور لاجسٹکس طے کئے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ڈرون حملوں میں مرنے اور زخمی ہونے والوں کی حقیقت منظر عام پر لائیں گے۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو وزیرستان جا کر امن کے قیام کی بات کرسکتی ہے۔ مبصرین و تجزیہ نگار عمران خان کے وزیرستان جانے کو ایک نیا سیاسی شوشہ بیان کر رہے ہیں، تاہم حقیقت کا پتہ وقت آنے پر ہی چلے گا۔
خبر کا کوڈ : 192792
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش