0
Saturday 29 Sep 2012 15:50

مجاہدین خلق کو دہشتگردوں کی فہرست سے نکالنا خطے میں امریکی ناکامی کا اعتراف ہے، علی اکبر ولایتی

مجاہدین خلق کو دہشتگردوں کی فہرست سے نکالنا خطے میں امریکی ناکامی کا اعتراف ہے، علی اکبر ولایتی
اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی کے بین الاقوامی امور کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے مجاہدین خلق آرگنائزیشن کو دہشتگردوں کی فہرست سے نکالنے کا ہدف علاقے میں اپنی پے در پے شکستوں کا تدارک کرنا ہے۔ ڈاکٹر ولایتی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ایم کے او کو دہشتگرد گروہوں گی فہرست سے نکالنے کے اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اس خطے میں ناکام ہوچکا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروہ ایم کے او نے ملت ایران کے خلاف اپنی دہشتگردی کا بارہا اعتراف کیا ہے، اس کے باوجود امریکہ علاقے میں اپنی ناکامیوں کا تدارک کرنے اور اپنے تسلط پسندانہ اھداف کی تکمیل کے لئے ایم کے او جیسے دہشتگرد گروہ کو استعمال کرنا چاہتا ہے۔ 

ڈاکٹر ولایتی نے پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ہمیشہ مذاکرات کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے شام کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام میں سرگرم عمل مغربی اور عرب ایجنٹوں کے خلاف شام کی کامیابی ایران کی کامیابی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت شام مستحکم ہے اور بیرونی سازشوں سے یہ عوامی حکومت گر نہیں سکتی۔
 
ادھر  مجلس اعلٰی اسلامی عراق کے سربراہ نے بھی امریکہ کی جانب سے ایم کے او کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست سے نکالنے کی مذمت کی ہے۔ سید عمار حکیم نے کہا کہ ایم کے او ایک دہشتگرد اور منافق گروہ ہے، جس نے ملت عراق کو زبردست مالی نقصان پہنچانے کے علاوہ عراقی شہریوں کے قتل عام میں بھی گھناؤنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یہ سوال کیا کہ اگر ایم کے او دہشتگرد نہیں ہے تو پھر کون دہشتگرد ہے۔؟
 
یاد رہے کہ امریکہ کی وزارتِ خارجہ نے جمعہ کو ایران میں بارہا دہشتگردانہ کارروائیوں کا ارتکاب کرنے والے مجاہدین خلق گروپ کو دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کر دیا ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ اس گروپ کہ بارے میں امریکہ کو شدید خدشات ہیں۔ غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے مجاہدین خلق نامی گروہ کو دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بقول ہیلری کلنٹن کے یہ فیصلہ ایم کے او کی طرف سے تشدد ترک کرنے اور مجاہدین خلق کی طرف سے گزشتہ دس سال میں دہشت گردی نہ کرنے کو سامنے رکھ کر کیا گیا ہے۔
 
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ مجاہدین خلق نے عراق میں اپنے اڈے پرامن طریقے سے ختم کرنے میں بھی معاونت کی تھی۔ جبکہ مبصرین کے مطابق حقیقت بالکل اسکے برعکس ہے، اور اس دہشتگرد گروہ نے کچھ عرصہ پہلے ایران میں ایٹمی سائنسدانوں کے قتل میں اسرائیل کی بدنام خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کیا ہے، اور ایران میں پھانسی کی سزا پانے والے بدنام دہشتگرد عبدالمالک ریگی نے بھی اس دہشتگرد گروہ کے ساتھ اطلاعات شیئر کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 199606
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش